زین
لائبریرین
ہمارے پاس طاقت نہیں ، ہوتی تو امریکی طیاروں کومارگراتے،افغا ن صدر
امریکا اور نیٹو نے افغانستان میں متوازی حکومتیں قائم کرلی ، غیرملکی افواج انخلاء کے وقت کا اعلان کریں، حامد کرزئی
امریکی فوج کا گزشتہ دو روز کے دوران مختلف کارروائیوں میں5 مشتبہ طالبان کو ہلاک ،4کوگرفتار کرنے کا دعویٰ
گذشتہ 6 برس کے دوران عراق اور افغان جنگ میں برطانوی حکومت کے فوجی اخراجات 13ارب پاؤنڈ سے تجاوز کر گئے ،برطانوی اخبار
کابل……افغانستان کے صدر حامدکرزئی نے کہا ہے کہ ہمارے پاس طاقت نہیں ہوتی تو امریکی طیاروں کو مارگراتے اگر ہمارے پاس غلیل( چیلاک) بھی ہوتی تو بے گناہ افغان دیہاتیوں پربمباری کرنے والے امریکی طیاروں کو مارگراتا،امریکی فوج کا گزشتہ دو روز کے دوران مختلف کارروائیوں میں5 مشتبہ طالبان کو ہلاک اور4کوگرفتار کرنے کا دعویٰ ۔ تفصیلات کے مطابق افغان صدر حامد رکزئی نے یہاں کابل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صدرکرزئی نے کہاکہ امریکی طیاروں کی بمباری نے سینکڑوں معصوم شہریوں کا خون کیا ہے انہوںنے کہاکہ ہمارے پاس کوئی چوائس نہیں ہے اورامریکی طیاروں کو روکنے کے لئے طاقت بھی نہیں رکھتے اور اگرپاس طاقت ہوتی تو ہم ان طیاروں کوگراتے۔ تاہم انہوںنے کہاکہ اگرہمارے پاس چیلاک (غلیل) ہوتی تو امریکی طیاروں کوروک لیتے میری خواہش ہے کہ میںان امریکی طیاروں کو راستے ہی روک لوں جوافغان بے گناہ شہریوں پر بمباری کرتے ہیں۔۔فغانستان کے صدر حامد کرزئی نے کہاہے کہ امریکا اور نیٹو نے افغانستان میں متوازی حکومتیں قائم کرلی ہیں، غیرملکی افواج انخلاء کے وقت کا اعلان کرےں، اکابل میں سلامتی کونسل کے وفد سے بات چیت میں صدر کرزئی نے کا کہنا تھا کہ افغانستان میں سات بر س سے زائد عرصے سے جنگ جاری ہے۔ افغان قوم سوال اٹھا رہی ہے کہ طالبان جیسے چھوٹے گروپ پر ا ب تک کیوں نہیں قابو پا جا سکا۔ حامد کرزئی نے مطالبہ کیا کہ غیر ملکی فوج افغانستان سے انخلاء کے اوقات کار اعلان کرے۔غیرملکی خبررساںادارے کے مطابق کابل میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ اگر ملاعمر موجودہ افغان حکومت اورملکی آئین کو تسلیم کرلیں اوراس کے جواب میں تحفظ طلب کریں توافغان حکومت مغربی طاقتوں کی پرواہ کئے بغیرانہیں تحفظ دے گی انہوںنے کہاکہ فوجی طاقت سے ملک میں تشدد کا خاتمہ نہیں کیاجاسکتا اورہمیں سیاسی افہام وتفہیم کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم ملاعمر کو تحفظ دیتے وقت یہ نہیں سوچیں گے کہ اتحادی ممالک ہم سے ناراض ہوں گے یانہیں ۔ ادھرامریکہ نے کہا ہے کہ ملاعمر کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش کا تاحال کوئی جواب نہیں آیا جس کامطلب یہی ہے کہ وہ مذاکرات میں شرکت کے لئے سنجیدہ نہیں ہیں۔دوسری جانب کابل میں امریکی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان صوبے قندھار میں امریکی فوج کی طالبان کمانڈر کے خلاف کارروائی کے دوران 15 مشتبہ طالبان ہلاک جبکہ چھ مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ امریکی فوج کے مطابق صوبے پکتیا کے مختلف علاقوں میں اتحادی فوج نے کارروائی کے دوران 10 طالبان کو ہلاک اور چار کو گرفتارکرلیا۔ ادھربرطانو ی اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق گذشتہ چھ برس کے دوران عراق اور افغان جنگ میں برطانوی حکومت کے فوجی اخراجات 13ارب پاؤنڈ سے تجاوز کر گئے ہیں۔ برطانوی اخبار کے مطابق رواں سال وزارت دفاع نے وزارت خزانہ سے افغانستان میں فوجی اخراجات کے لیے دو ارب تیس کروڑپاؤنڈ اور عراق کے لئے ایک ارب چالیس کروڑ پاؤنڈ طلب کئے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭
امریکا اور نیٹو نے افغانستان میں متوازی حکومتیں قائم کرلی ، غیرملکی افواج انخلاء کے وقت کا اعلان کریں، حامد کرزئی
امریکی فوج کا گزشتہ دو روز کے دوران مختلف کارروائیوں میں5 مشتبہ طالبان کو ہلاک ،4کوگرفتار کرنے کا دعویٰ
گذشتہ 6 برس کے دوران عراق اور افغان جنگ میں برطانوی حکومت کے فوجی اخراجات 13ارب پاؤنڈ سے تجاوز کر گئے ،برطانوی اخبار
کابل……افغانستان کے صدر حامدکرزئی نے کہا ہے کہ ہمارے پاس طاقت نہیں ہوتی تو امریکی طیاروں کو مارگراتے اگر ہمارے پاس غلیل( چیلاک) بھی ہوتی تو بے گناہ افغان دیہاتیوں پربمباری کرنے والے امریکی طیاروں کو مارگراتا،امریکی فوج کا گزشتہ دو روز کے دوران مختلف کارروائیوں میں5 مشتبہ طالبان کو ہلاک اور4کوگرفتار کرنے کا دعویٰ ۔ تفصیلات کے مطابق افغان صدر حامد رکزئی نے یہاں کابل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صدرکرزئی نے کہاکہ امریکی طیاروں کی بمباری نے سینکڑوں معصوم شہریوں کا خون کیا ہے انہوںنے کہاکہ ہمارے پاس کوئی چوائس نہیں ہے اورامریکی طیاروں کو روکنے کے لئے طاقت بھی نہیں رکھتے اور اگرپاس طاقت ہوتی تو ہم ان طیاروں کوگراتے۔ تاہم انہوںنے کہاکہ اگرہمارے پاس چیلاک (غلیل) ہوتی تو امریکی طیاروں کوروک لیتے میری خواہش ہے کہ میںان امریکی طیاروں کو راستے ہی روک لوں جوافغان بے گناہ شہریوں پر بمباری کرتے ہیں۔۔فغانستان کے صدر حامد کرزئی نے کہاہے کہ امریکا اور نیٹو نے افغانستان میں متوازی حکومتیں قائم کرلی ہیں، غیرملکی افواج انخلاء کے وقت کا اعلان کرےں، اکابل میں سلامتی کونسل کے وفد سے بات چیت میں صدر کرزئی نے کا کہنا تھا کہ افغانستان میں سات بر س سے زائد عرصے سے جنگ جاری ہے۔ افغان قوم سوال اٹھا رہی ہے کہ طالبان جیسے چھوٹے گروپ پر ا ب تک کیوں نہیں قابو پا جا سکا۔ حامد کرزئی نے مطالبہ کیا کہ غیر ملکی فوج افغانستان سے انخلاء کے اوقات کار اعلان کرے۔غیرملکی خبررساںادارے کے مطابق کابل میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ اگر ملاعمر موجودہ افغان حکومت اورملکی آئین کو تسلیم کرلیں اوراس کے جواب میں تحفظ طلب کریں توافغان حکومت مغربی طاقتوں کی پرواہ کئے بغیرانہیں تحفظ دے گی انہوںنے کہاکہ فوجی طاقت سے ملک میں تشدد کا خاتمہ نہیں کیاجاسکتا اورہمیں سیاسی افہام وتفہیم کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم ملاعمر کو تحفظ دیتے وقت یہ نہیں سوچیں گے کہ اتحادی ممالک ہم سے ناراض ہوں گے یانہیں ۔ ادھرامریکہ نے کہا ہے کہ ملاعمر کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش کا تاحال کوئی جواب نہیں آیا جس کامطلب یہی ہے کہ وہ مذاکرات میں شرکت کے لئے سنجیدہ نہیں ہیں۔دوسری جانب کابل میں امریکی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان صوبے قندھار میں امریکی فوج کی طالبان کمانڈر کے خلاف کارروائی کے دوران 15 مشتبہ طالبان ہلاک جبکہ چھ مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ امریکی فوج کے مطابق صوبے پکتیا کے مختلف علاقوں میں اتحادی فوج نے کارروائی کے دوران 10 طالبان کو ہلاک اور چار کو گرفتارکرلیا۔ ادھربرطانو ی اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق گذشتہ چھ برس کے دوران عراق اور افغان جنگ میں برطانوی حکومت کے فوجی اخراجات 13ارب پاؤنڈ سے تجاوز کر گئے ہیں۔ برطانوی اخبار کے مطابق رواں سال وزارت دفاع نے وزارت خزانہ سے افغانستان میں فوجی اخراجات کے لیے دو ارب تیس کروڑپاؤنڈ اور عراق کے لئے ایک ارب چالیس کروڑ پاؤنڈ طلب کئے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭