محترم اولاًیہ کہ اس بہترین غزل کے بارےایک الجھن دور فرمائی جائے کہ یہ مصرعہ" ہماری کیا ہے اگر ہم رہے رہے نہ رہے "، ہے یا" ہمارا کیا ہے اگر ہم رہے رہے نہ رہے" ہےکیونکہ فریدہ خانم بھی ہمارا کیا گا رہی ہیں اور نیز پی ٹی وی نے کافی عرصہ قبل نظیر اکبرآبادی پر ایک پروگرام کیا تھا اور یہی غزل غلام علی صاحب نے گائی تھی اور میں یہ کامل یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ انھوں نے بھی یہ "ہمارا کیا ہے" گایا تھا اس کو شاید 20 سال سے بھی زیادہ کا عرصہ ہو گیا اور چونکہ غلام علی کی آواز میں یہ غزل مجھے بہت پسند تھی پی ٹی وی کے اس وقت کے پروگرام دستیاب نہیں ہوسکتے تھے لہٰذہ حسرت ہی رہ گئی!دوم اگر کسی صاحب کے پاس غلام علی کی غزل موجود ہو تو عنایت فرمائیں، مشک