داغ ہم اُنہیں جی سے پیار کرتے ہیں - داغ دہلوی

کاشفی

محفلین
غزل
(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)

ہم اُنہیں جی سے پیار کرتے ہیں
وہ کہاں اعتبار کرتے ہیں

منتظر ہیں مرے جنازے کے
وہ مرا انتظار کرتے ہیں

غیر کی بات اور جھوٹی بات
آپ ہی اعتبار کرتے ہیں

دلربا بھی ہے دل بھی ہے معشوق
ہم تو دونوں کو پیار کرتے ہیں

جان جھپٹی، کسی کا دل لوٹا
وہ یوں ہی لوٹ مار کرتے ہیں

اُن سے وہ حشر تک نہیں ملتے
جن کو اُمیدوار کرتے ہیں

دل کی بالیدگی سے جی خوش ہے
ایک کو ہم ہزار کرتے ہیں

حال جب پوچھتا ہے ہم سے کوئی
نالے بے اختیار کرتے ہیں
 

کاشفی

محفلین
فاتح صاحب، محمد وارث صاحب اور سخنور صاحب۔۔آپ تینوں محترم ہستیوں کا بیحد شکریہ۔۔خوش رہیں۔۔
 
Top