قمر جلالوی ہم بھی انہیں کے ساتھ چلے وہ جہاں چلے - قمر جلالوی

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
ہم بھی انہیں کے ساتھ چلے وہ جہاں چلے​
جیسے غبارِ راہ پسِ کارواں چلے​

چاہوں تو میرے ساتھ تصور میں تا قفس​
گلشن چلے ، بہار چلے ، آشیاں چلے​

اے رہبر یقیں جو تری رہبری میں ہو​
مڑ مڑ کے دیکھتا ہوا کیوں کارواں چلے​

میری طرح وہ رات کو تارے گنا کریں​
اب کے کچھ ایسی چال قمر آسماں چلے​
 
ہم بھی انہیں کے ساتھ چلے وہ جہاں چلے​
جیسے غبارِ راہ پسِ کارواں چلے​

چاہوں تو میرے ساتھ تصور میں تا قفس​
گلشن چلے ، بہار چلے ، آشیاں چلے​

اے رہبر یقیں جو تری رہبری میں ہو​
مڑ مڑ کے دیکھتا ہوا کیوں کارواں چلے​

میری طرح وہ رات کو تارے گنا کریں​
اب کے کچھ ایسی چال آسماں چلے

بہت خوب۔
آخری مصرع یوں ہے۔

اب کے کچھ ایسی چال قمر آسماں چلے۔
 

شیزان

لائبریرین
اے رہبر یقیں جو تری رہبری میں ہو
مڑ مڑ کے دیکھتا ہوا کیوں کارواں چلے
بہت خوب انتخاب ہے سس
 

فاتح

لائبریرین
واہ خوب انتخاب ہے۔
شاعر کا نام عنوان میں بھی شامل کر دیا کرو تو تلاش میں سہولت رہے گی۔
 
Top