سعود الحسن
محفلین
ابھی کل ہی جناب محترم وزیراعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی صاحب نے نہ جانے کس ترنگ میں کہ دیا کہ
اسلام آباد (نمائندہ جنگ ،جنگ نیوز) وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ اگر کوئی دوسرا سمجھتا ہے کہ وہ ملکی مسائل حل کرسکتا ہے تو اقتدار چھوڑنے کوتیار ہوں
ابھی ہم ان کی اس بیش بہا آفر کو قبول کرنے کی تیاری کر ہی رہے تھے کہ ہم سے پہلے ہی جناب محترم قاضی حسین صاحب نے للچائی ہوئی آواز میں فورا ہی بیان داغ دیا کہ وہ اس چیلنج کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں،
چیلنج قبول ، فوج مداخلت نہ کرے، اقتدار ہمارے حوالے کیا جائے، مسائل حل کرنے کیلئے تیار ہیں،قاضی حسین
لاہور ( جنگ نیوز )جماعت اسلامی کے امیر قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کا چیلنج قبول کرتا ہوں وہ وزارت عظمیٰ سے الگ ہو کر مجھے عہدہ دیں میں پاکستان کے تمام مسائل حل کر دونگا ، فوج مداخلت نہ کرے پارلیمینٹ کی کوئی حیثیت اور فائدہ نہیں اور نہ ہی اس کی کوئی بات سنتا ہے، فیصلے اب بھی فرد واحد ہی کر رہے ہیں
مگر ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ہم قاضی صاحب کے حق میں دستبردار نہیں ہوں گے اور ہم بھی اپنے آپ کو اس چیلنج کو قبول کرنے کے لیے پیش کرتے ہیں ، ہمارا دعوئ قاضی صاحب کی نسبت اس لیے زیادہ وزن دار بھی ہے کہ قاضی صاحب پہلے ہی پچھلے پانچ سال صوبہ سرحد میں حکومت کر کے اپنی باری لے چکے ہیں لہذا وہ پھر سے لائن میں لگنے کی کوشش نہ کریں۔
بحر حال ہم اس چیلنج کو قبول کرنے کے لیے اپنا نام پیش کر رہے ہیں،
ویسے ہم اس سلسلے میں جمہوریت کے قائل ہیں لہذا اگر آپ میں سے کوئ اور بھی اس چیلنج کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے تو اپنا نام پیش کرے ۔
اس سلسلے میں ہماری تجویز یہ بھی ہے کہ اگر امیدوارں کی تعداد کم ہو تو مل بیٹھ کر باری لگالیں گے ، ہاں اگر امیدوار زیادہ ہوے تو پھر قرعہ اندازی بھی کی جاسکتی ہے ۔
ہاں ایک بات پہلے بتادیں کہ اگر آپ خود کو اس چیلنج کو قبول کرنے کے لیے پیش کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنی کم از کم تین ایسی صلاحیتیں ضرور لکھنی ہونگی جن کی بنا پر آپ اس چیلنج کو دوسروں سے بہتر طور پر قبول کر سکتے ہیں۔
تو پھر شروع ہوجائے۔
اسلام آباد (نمائندہ جنگ ،جنگ نیوز) وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ اگر کوئی دوسرا سمجھتا ہے کہ وہ ملکی مسائل حل کرسکتا ہے تو اقتدار چھوڑنے کوتیار ہوں
ابھی ہم ان کی اس بیش بہا آفر کو قبول کرنے کی تیاری کر ہی رہے تھے کہ ہم سے پہلے ہی جناب محترم قاضی حسین صاحب نے للچائی ہوئی آواز میں فورا ہی بیان داغ دیا کہ وہ اس چیلنج کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں،
چیلنج قبول ، فوج مداخلت نہ کرے، اقتدار ہمارے حوالے کیا جائے، مسائل حل کرنے کیلئے تیار ہیں،قاضی حسین
لاہور ( جنگ نیوز )جماعت اسلامی کے امیر قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کا چیلنج قبول کرتا ہوں وہ وزارت عظمیٰ سے الگ ہو کر مجھے عہدہ دیں میں پاکستان کے تمام مسائل حل کر دونگا ، فوج مداخلت نہ کرے پارلیمینٹ کی کوئی حیثیت اور فائدہ نہیں اور نہ ہی اس کی کوئی بات سنتا ہے، فیصلے اب بھی فرد واحد ہی کر رہے ہیں
مگر ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ہم قاضی صاحب کے حق میں دستبردار نہیں ہوں گے اور ہم بھی اپنے آپ کو اس چیلنج کو قبول کرنے کے لیے پیش کرتے ہیں ، ہمارا دعوئ قاضی صاحب کی نسبت اس لیے زیادہ وزن دار بھی ہے کہ قاضی صاحب پہلے ہی پچھلے پانچ سال صوبہ سرحد میں حکومت کر کے اپنی باری لے چکے ہیں لہذا وہ پھر سے لائن میں لگنے کی کوشش نہ کریں۔
بحر حال ہم اس چیلنج کو قبول کرنے کے لیے اپنا نام پیش کر رہے ہیں،
ویسے ہم اس سلسلے میں جمہوریت کے قائل ہیں لہذا اگر آپ میں سے کوئ اور بھی اس چیلنج کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے تو اپنا نام پیش کرے ۔
اس سلسلے میں ہماری تجویز یہ بھی ہے کہ اگر امیدوارں کی تعداد کم ہو تو مل بیٹھ کر باری لگالیں گے ، ہاں اگر امیدوار زیادہ ہوے تو پھر قرعہ اندازی بھی کی جاسکتی ہے ۔
ہاں ایک بات پہلے بتادیں کہ اگر آپ خود کو اس چیلنج کو قبول کرنے کے لیے پیش کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنی کم از کم تین ایسی صلاحیتیں ضرور لکھنی ہونگی جن کی بنا پر آپ اس چیلنج کو دوسروں سے بہتر طور پر قبول کر سکتے ہیں۔
تو پھر شروع ہوجائے۔