فرحت کیانی
لائبریرین
کچھ خواب مانگ لیتا میں بے رنگ آسماں سے
بے فیض تو نہ جاتا میں اس طرح جہاں سے
آساں تو نہیں تھا کہ جس نے دیا اندھیرا
اس کو مثال دینا، جگنو سے کہکشاں سے
کہنا عجیب سا ہے، لیکن یہ بات سچ ہے!!
ہم رائیگاں نہیں ہیں ،لگتے ہیں رائیگاں سے
میں ہار مان لوں گا لیکن ذرا سا ٹھہرو!!!
پہلے میں غور کر لوں ، ٹوٹا ہوں میں کہاں سے
میں تھک چکا ہوں ، اب سوچتا ہوں چل دوں
سورج کے سائے سائے میں دور سائباں سے!!!
بے فیض تو نہ جاتا میں اس طرح جہاں سے
آساں تو نہیں تھا کہ جس نے دیا اندھیرا
اس کو مثال دینا، جگنو سے کہکشاں سے
کہنا عجیب سا ہے، لیکن یہ بات سچ ہے!!
ہم رائیگاں نہیں ہیں ،لگتے ہیں رائیگاں سے
میں ہار مان لوں گا لیکن ذرا سا ٹھہرو!!!
پہلے میں غور کر لوں ، ٹوٹا ہوں میں کہاں سے
میں تھک چکا ہوں ، اب سوچتا ہوں چل دوں
سورج کے سائے سائے میں دور سائباں سے!!!