فرخ منظور
لائبریرین
ہم صورتِ حالات سے آگے نہ جا سکے
گویا کہ اپنی ذات سے آگے نہ جاسکے
مدت ہوئی ہے گولڈن دن کی تلاش میں
تاحال کالی رات سے آگے نہ جا سکے
ہم کو بھی اچھی قسم کے کھانوں کی ریجھ ہے
پر اپنے ساگ پات سے آگے نہ جا سکے
کوشش تو ہم نے بہت کی انچے مقام کی
گھر کے بنیرا جات سے آگے نہ جاسکے
غیروں نے ایجادات سے دنیا کو سُکھ دیے
ہم ہیں کہ مسئلہ جات سے آگے نہ جاسکے
آگے نہ جانے دیں گے نہ ہم خود ہی جائیں گے
ہم ان بکھیڑا جات سے آگے نہ جا سکے
چسکا پڑا ہوا ہے ہمیں شعر کا تبھی
ہم فعل و فاعلات سے آگے نہ جا سکے
گویا کہ اپنی ذات سے آگے نہ جاسکے
مدت ہوئی ہے گولڈن دن کی تلاش میں
تاحال کالی رات سے آگے نہ جا سکے
ہم کو بھی اچھی قسم کے کھانوں کی ریجھ ہے
پر اپنے ساگ پات سے آگے نہ جا سکے
کوشش تو ہم نے بہت کی انچے مقام کی
گھر کے بنیرا جات سے آگے نہ جاسکے
غیروں نے ایجادات سے دنیا کو سُکھ دیے
ہم ہیں کہ مسئلہ جات سے آگے نہ جاسکے
آگے نہ جانے دیں گے نہ ہم خود ہی جائیں گے
ہم ان بکھیڑا جات سے آگے نہ جا سکے
چسکا پڑا ہوا ہے ہمیں شعر کا تبھی
ہم فعل و فاعلات سے آگے نہ جا سکے