ساجدتاج
محفلین
ہم مسلمان کیسے ہو سکتے ہیں؟
السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ:۔
کیا کوئی انسان سائنس پڑھے بغیر سائنسدان بن سکتا ہے؟
کیا کوئی انسان وکالت پڑھے بغیر وکیل بن سکتا ہے؟
کیا کوئی انسان میڈیکل پڑھے بِنا ڈاکڑ بن سکتا ہے؟
کیا کوئی انسان پڑھائی کیے بغیر ٹیچر بن سکتا ہے؟
کیا لوہار لوہا کوٹے بغیر لوہار بن سکتا ہے؟
کیا کوئی موچی جوتے سیئے بغیر موچی بن سکتا ہے؟
نہیں ایسا کبھی نہیں ہو سکتا ہے کہ انسان کچھ نہ کیئے بغیر کچھ بن جائے۔
تو کیا ہم قُرآن اور نماز پڑھے بغیر مسلمان بن سکتے ہیں ؟
بات ہے نا سوچنے والی ؟ کیوںنا ہم اپنی زندگی میںاس نماز کو اپنی عادت بنا لیں، عادت وہ نہیںجو عارضی ہو یا مطلب کے لیے ہو۔ وہ عادت جو ہمیں اللہ کے خوف سے پڑے۔ دُنیا کے سارے کام کرنے کے لیے ہمارے پاس وقت ہی وقت ہے مگر اپنے اللہ کے لیے ہمارے پاس کوئی وقت نہیں، تین گھنٹے کی فلم دیکھ سکتے ہیں مگر نماز کے لیے فُرصت نہیں کیوں؟ کلاس میں ٹاپ کرنے کے لیے اپنی کتابوںکا خوب رٹا لگاتے ہیںاور پوری کتاب پڑھ/ یاد کر ڈالتے ہیں لیکن اپنی آخرت کو سنوارنے کے لیے قُرآن پاک کی تلاوت نہیںکر سکتے ہیں کیوں؟ ابھی تو نماز کا نام سُن کر ہم بات کو پلٹڈالتے ہیں کل روزِ حشر والے دن جب ہم رو رو کر بھی اللہ سے معافی مانگیںگے نا تب وہ پروردگار ہماری بات نہیںمانے گا اور ہمیںپھینک دیا جائے گا جہنم میں۔ ماچس جلاتے وقت اگر ہاتھ میں ذرا سی چنگاری پڑے تو ہم درد سے چِلا اُٹھتے ہیں لیکن ہاویہ کی کی تپش جب ہم پڑے گی اور بار بار مر جانے کے بعد ہمیں زندہ کیا جائے گا اور آگ میںپھینکا جائے گا تب کیا کریں گے؟ کبھی سوچا ہے ہم نے؟
تحریر : ساجد تاج
السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ:۔
کیا کوئی انسان سائنس پڑھے بغیر سائنسدان بن سکتا ہے؟
کیا کوئی انسان وکالت پڑھے بغیر وکیل بن سکتا ہے؟
کیا کوئی انسان میڈیکل پڑھے بِنا ڈاکڑ بن سکتا ہے؟
کیا کوئی انسان پڑھائی کیے بغیر ٹیچر بن سکتا ہے؟
کیا لوہار لوہا کوٹے بغیر لوہار بن سکتا ہے؟
کیا کوئی موچی جوتے سیئے بغیر موچی بن سکتا ہے؟
نہیں ایسا کبھی نہیں ہو سکتا ہے کہ انسان کچھ نہ کیئے بغیر کچھ بن جائے۔
تو کیا ہم قُرآن اور نماز پڑھے بغیر مسلمان بن سکتے ہیں ؟
بات ہے نا سوچنے والی ؟ کیوںنا ہم اپنی زندگی میںاس نماز کو اپنی عادت بنا لیں، عادت وہ نہیںجو عارضی ہو یا مطلب کے لیے ہو۔ وہ عادت جو ہمیں اللہ کے خوف سے پڑے۔ دُنیا کے سارے کام کرنے کے لیے ہمارے پاس وقت ہی وقت ہے مگر اپنے اللہ کے لیے ہمارے پاس کوئی وقت نہیں، تین گھنٹے کی فلم دیکھ سکتے ہیں مگر نماز کے لیے فُرصت نہیں کیوں؟ کلاس میں ٹاپ کرنے کے لیے اپنی کتابوںکا خوب رٹا لگاتے ہیںاور پوری کتاب پڑھ/ یاد کر ڈالتے ہیں لیکن اپنی آخرت کو سنوارنے کے لیے قُرآن پاک کی تلاوت نہیںکر سکتے ہیں کیوں؟ ابھی تو نماز کا نام سُن کر ہم بات کو پلٹڈالتے ہیں کل روزِ حشر والے دن جب ہم رو رو کر بھی اللہ سے معافی مانگیںگے نا تب وہ پروردگار ہماری بات نہیںمانے گا اور ہمیںپھینک دیا جائے گا جہنم میں۔ ماچس جلاتے وقت اگر ہاتھ میں ذرا سی چنگاری پڑے تو ہم درد سے چِلا اُٹھتے ہیں لیکن ہاویہ کی کی تپش جب ہم پڑے گی اور بار بار مر جانے کے بعد ہمیں زندہ کیا جائے گا اور آگ میںپھینکا جائے گا تب کیا کریں گے؟ کبھی سوچا ہے ہم نے؟
تحریر : ساجد تاج