’’تمھیں اللہ کے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث یاد ہے نا کہ جس شخص کی تین بیٹیاں ہوں اور وہ انکی اچھی پرورش کر کے بیاہ دے تو قیامت کے دن وہ میرے اس طرح قریب ہوگا جیسے ہاتھ کی دو انگلیاں۔‘‘ ضیا نے بڑی رسانیت سے انہیں سمجھانے کی کوشش کی۔ مگر نفیسہ نے بےحد تلخی سے انکی بات کاٹ دی۔
’’یہ دنیا ہے ضیا صاحب! یہاں لوگ قرآن ہاتھ میں لے کر ماتھے اور سینے سے چاہے لگاتے ہوں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا نام سننے پر انگلیاں ہونٹوں سے لگا کر چاہے چومتے ہوں مگر، مگر کرتے وہی ہیں جو انکی اپنی مرضی اور خواہش ہوتی ہے۔ کس نے نہیں سنی ہوگی یہ حدیث۔ کس نے نہیں پڑھا ہوگا قرآن۔۔۔ یہ مسلمانوں کا ملک ہے ضیا صاحب! یہاں لوگ قرآن پر کٹ مرتے ہیں مگر قرآن کے مطابق جیتا کوئی نہیں۔‘‘
’’جہالت ہے نفیسہ! کیا بیٹے کیا بیٹیاں، سب نے یہیں ختم ہو جانا ہے۔ اگلی دنیا میں آدمی اپنے اعمال لے کر جائے گا، بیٹے لے کر جائے گا کیا؟‘‘ ضیا نے کہا۔
ناول: من و سلویٰ
مصنفہ: عمیرہ احمد