مجھے روزانہ غسل کی عادت ہے، شاید نہائے بغیر میرا دن ہی نہیں چڑھتا۔ پچھلے سال کی سردیوں میں مجھے کچھ عرصہ لاہور کے ایک ہوسٹل میں گزارنا پڑا۔ ہوسٹل میں کمروں کے ساتھ اٹیچ باتھ روم نہیں تھے اور ہر فلور پر چار چار باتھ روم بنے ہوئے تھے۔ گیزر تو تھے لیکن سردی بڑھی تو گیس ندارد۔ اب میں اپنی روٹین کے مطابق ٹھنڈ شنڈ کی پرواہ کیے بغیر روزانہ صبح سویرے نہایا کروں۔
ایک روز کافی دھند تھی اور موسم بھی عام دنوں سے زیادہ ٹھنڈا تھا، صبح نہا کر باتھ روم سے باہر نکلا تو فلور کے سات آٹھ بندے باہر کھڑے مجھے یوں دیکھ رہے تھے جیسے میں کسی اور سیارے سے آیا ہوں۔
ان میں سے دو تین کے ساتھ اچھی گپ شپ تھی، ایک نے کہا کہ جناب اتنی ٹھنڈ میں ہم سے منہ ہاتھ نہیں دھویا جا رہا ہوتا اور آپ روزانہ نہا رہے ہوتے ہیں
کیسے نہا لیتے ہیں؟
میں نے باتھ روم کا دروازہ کھولا، شاور چلایا اور اسے پانی کے نیچے دھکا دے دیا کہ ایسے نہاتا ہوں۔
بندہ پورا مہینہ ناراض رہا