ہم نے درد جھیلے ہیں

سید ذیشان

محفلین
آپ دل سے کھیلے ہیں
ہم نے درد جھیلے ہیں
زندگی کے مصرعے
ہونٹ دو اکیلے ہیں
اب ٹھہر بھی عزرَئیل
دو ہی دن تو کھیلے ہیں
دور ہو کہ دل میں اب
اور بھی جھمیلے ہیں
رہ کٹھن اگرچہ ہے
آگے میلے ٹھیلے ہیں
خلد کے مکاں کا دام
عشق کے دو دھیلے ہیں
تارے ہم سے گویا ہیں
کیسے ہم اکیلے ہیں​
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اس کا وزن فاعلن مفاعلن ہے۔
پھر وزن تو صحیح ہے ۔مگر آپ کے قافیے کی تکرار کے حساب سے فاعلن مفاعیلن زیادہ موزوں لگی ۔ کیونکہ فاقیے کیوجہ سے ے ہر جگہ گرایاجانا کچھ عجیب سا لگا۔خصوصاً جب زیادہ اقرب بحر موجود ہو۔۔۔ یہ محض ذاتی رائے ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
پھر وزن تو صحیح ہے ۔مگر آپ کے قافیے کی تکرار کے حساب سے فاعلن مفاعیلن زیادہ موزوں لگی ۔ کیونکہ فاقیے کیوجہ سے ے ہر جگہ گرایاجانا کچھ عجیب سا لگا۔خصوصاً جب زیادہ اقرب بحر موجود ہو۔۔۔ یہ محض ذاتی رائے ہے۔

اس وقت ناصر کاظمی کی مشہور غزل یاد آ رہی ہے جس کی یہی بحر ہے:

غم ہے یا خوشی ہے تو
میری زندگی ہے تو

اس میں بھی پہلے شعر سے اندازہ نہیں لگتا کہ اس غزل کا وزن فاعلن مفاعیلن ہے یا پھر فاعلن مفاعلن

لیکن اس کا مقطع ہے:
ناصر اس دیار میں
کتنا اجنبی ہے تو

اسی لئے کسی غزل کی بحر کا اندازہ ایک آدھ شعر سے نہیں لگایا جا سکتا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اس وقت ناصر کاظمی کی مشہور غزل یاد آ رہی ہے جس کی یہی بحر ہے:
اسی لئے کسی غزل کی بحر کا اندازہ ایک آدھ شعر سے نہیں لگایا جا سکتا۔
مجھے افتخار عارف صاحب کا بارھواں کھلاڑی یاد آیا تھا ۔تم بھی افتخار عارف۔بارھویں کھلاڑی ہو۔:)
ویسے میرے ذاتی خیال میں ان دونوں بحروں کا جمع کیا جانا کچھ درست نہیں۔
 

ابن رضا

لائبریرین
بہت خوب ذیشان بھائی چھوٹی بحر ، سادہ الفاظ اور گہری باتیں۔۔۔۔:applause:

اب ٹھہر بھی عزرَئیل
دو ہی دن تو کھیلے ہیں
دور ہو کہ دل میں اب
اور بھی جھمیلے ہیں

یہاں کچھ تلمیذانہ استفسار ہے "دور ہو" میں کس سے مخاطب ہیں ۔ اگر عزرَئیل سے ہیں تو یہاں اپنے معنی کی ادائیگی کے لیے نیچے والا شعر پچھلے شعر کا محتاج لگتا ہے۔گویا قطعے کی اچھی تصویر پیش کر رہاہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
بہت خوب ذیشان بھائی چھوٹی بحر ، سادہ الفاظ اور گہری باتیں۔۔۔ ۔:applause:

ابن رضا بھائی، پسند کرنے کا شکریہ۔ :)
اب ٹھہر بھی عزرَئیل
دو ہی دن تو کھیلے ہیں
دور ہو کہ دل میں اب
اور بھی جھمیلے ہیں

یہاں کچھ تلمیذانہ استفسار ہے "دور ہو" میں کس سے مخاطب ہیں ۔ اگر عزرَئیل سے ہیں تو یہاں اپنے معنی کی ادائیگی کے لیے نیچے والا شعر پچھلے شعر کا محتاج لگتا ہے۔گویا قطعے کی اچھی تصویر پیش کر رہاہے۔

چونکہ دل میں اور بھی جھمیلے ہیں۔ اسی لئے نئے جھمیلے کو ہی دور ہٹنے کا کہا گیا ہے۔ پچھلے شعر کیساتھ ملا کر پڑھیں گے تو نئے جھمیلے سے مراد موت لی جائے گی۔ نہیں تو اس سے مراد عشق کا جھمیلا بھی لے سکتے ہیں۔ یہ قاری پر منحصر ہے۔ ابہام تھوڑا سا اس میں موجود ہے۔ لیکن اس کی وجہ سے اس کو کئی طرح سے پڑھا جا سکتا ہے: دور ہو سے مراد ”پرے ہٹ“ یا ”دور چلے جاو“ بھی لے سکتے ہیں۔ اور یہ خبر بھی ہو سکتی یعنی کہ دل میں اور بھی جھمیلے ہیں اس لئے تم دل سے دور ہو۔
 

ابن رضا

لائبریرین
ابن رضا بھائی، پسند کرنے کا شکریہ۔ :)


چونکہ دل میں اور بھی جھمیلے ہیں۔ اسی لئے نئے جھمیلے کو ہی دور ہٹنے کا کہا گیا ہے۔ پچھلے شعر کیساتھ ملا کر پڑھیں گے تو نئے جھمیلے سے مراد موت لی جائے گی۔ نہیں تو اس سے مراد عشق کا جھمیلا بھی لے سکتے ہیں۔ یہ قاری پر منحصر ہے۔ ابہام تھوڑا سا اس میں موجود ہے۔ لیکن اس کی وجہ سے اس کو کئی طرح سے پڑھا جا سکتا ہے: دور ہو سے مراد ”پرے ہٹ“ یا ”دور چلے جاو“ بھی لے سکتے ہیں۔ اور یہ خبر بھی ہو سکتی یعنی کہ دل میں اور بھی جھمیلے ہیں اس لئے تم دل سے دور ہو۔
:nerd:معافی چاہتا ہوں تشفی نہیں ہوئی۔ اگر ہم اوپر والا شعر کچھ دیر کے لیے بھول بھی جائیں اور صرف یہی شعر کہیں بیان کیا جائے الگ کر کے تو مضمون کی ادائیگی ابہام سے دوچار کیے ہوئے ہے۔

چونکہ دل میں اور بھی جھمیلے ہیں۔ اسی لئے نئے جھمیلے کو ہی دور ہٹنے کا کہا گیا ہے

نئے جھمیلے اخذ نہیں ہو پا رہا(n):whew::noxxx:
 
آخری تدوین:

سید ذیشان

محفلین
:nerd:معافی چاہتا ہوں تشفی نہیں ہوئی۔ اگر ہم اوپر والا شعر کچھ دیر کے لیے بھول بھی جائیں اور صرف یہی شعر کہیں بیان کیا جائے الگ کر کے تو مضمون کی ادائیگی ابہام سے دوچار کیے ہوئے ہے۔



نئے جھمیلے اخذ نہیں ہو پا رہا(n)

صرف اس شعر کو ہی دیکھیں تو اس کو اگر ہم سیدھا سیدھا لکھیں: ”دور ہو، کیونکہ دل میں اب اور بھی جھمیلے ہیں۔“ اس میں ”اور بھی“ سے اندازہ ہوتا ہے مخاطب جھمیلا ہے۔ یعنی کہ تم آ گئے ہو جبکہ یہاں اور بھی جھمیلے پہلے سے موجود ہیں۔

امید ہے اب معنی بہتر طور پر واضح ہو گیا ہو گا۔
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہہہ
بہت خوب غزل کہی محترم سید بھائی
زندگی کے مصرعے
ہونٹ دو اکیلے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خلد کے مکاں کا دام
عشق کے دو دھیلے ہیں
 
Top