زندگی کے مصرعے ؟؟؟؟
یہاں کوئی ٹائپو ہے کیا ؟
تو پھر وزن میں مسئلہ ہے۔جی نہیں، یہ ٹائپو نہیں ہے۔
پھر وزن تو صحیح ہے ۔مگر آپ کے قافیے کی تکرار کے حساب سے فاعلن مفاعیلن زیادہ موزوں لگی ۔ کیونکہ فاقیے کیوجہ سے ے ہر جگہ گرایاجانا کچھ عجیب سا لگا۔خصوصاً جب زیادہ اقرب بحر موجود ہو۔۔۔ یہ محض ذاتی رائے ہے۔اس کا وزن فاعلن مفاعلن ہے۔
پھر وزن تو صحیح ہے ۔مگر آپ کے قافیے کی تکرار کے حساب سے فاعلن مفاعیلن زیادہ موزوں لگی ۔ کیونکہ فاقیے کیوجہ سے ے ہر جگہ گرایاجانا کچھ عجیب سا لگا۔خصوصاً جب زیادہ اقرب بحر موجود ہو۔۔۔ یہ محض ذاتی رائے ہے۔
بہت خوب ذیشان بھائی۔۔۔
بہت سی داد۔۔۔ ۔
مجھے افتخار عارف صاحب کا بارھواں کھلاڑی یاد آیا تھا ۔تم بھی افتخار عارف۔بارھویں کھلاڑی ہو۔اس وقت ناصر کاظمی کی مشہور غزل یاد آ رہی ہے جس کی یہی بحر ہے:
اسی لئے کسی غزل کی بحر کا اندازہ ایک آدھ شعر سے نہیں لگایا جا سکتا۔
خوب غزل ہے جناب
بہت خوب ذیشان بھائی چھوٹی بحر ، سادہ الفاظ اور گہری باتیں۔۔۔ ۔
اب ٹھہر بھی عزرَئیل
دو ہی دن تو کھیلے ہیں
دور ہو کہ دل میں اب
اور بھی جھمیلے ہیں
یہاں کچھ تلمیذانہ استفسار ہے "دور ہو" میں کس سے مخاطب ہیں ۔ اگر عزرَئیل سے ہیں تو یہاں اپنے معنی کی ادائیگی کے لیے نیچے والا شعر پچھلے شعر کا محتاج لگتا ہے۔گویا قطعے کی اچھی تصویر پیش کر رہاہے۔
معافی چاہتا ہوں تشفی نہیں ہوئی۔ اگر ہم اوپر والا شعر کچھ دیر کے لیے بھول بھی جائیں اور صرف یہی شعر کہیں بیان کیا جائے الگ کر کے تو مضمون کی ادائیگی ابہام سے دوچار کیے ہوئے ہے۔ابن رضا بھائی، پسند کرنے کا شکریہ۔
چونکہ دل میں اور بھی جھمیلے ہیں۔ اسی لئے نئے جھمیلے کو ہی دور ہٹنے کا کہا گیا ہے۔ پچھلے شعر کیساتھ ملا کر پڑھیں گے تو نئے جھمیلے سے مراد موت لی جائے گی۔ نہیں تو اس سے مراد عشق کا جھمیلا بھی لے سکتے ہیں۔ یہ قاری پر منحصر ہے۔ ابہام تھوڑا سا اس میں موجود ہے۔ لیکن اس کی وجہ سے اس کو کئی طرح سے پڑھا جا سکتا ہے: دور ہو سے مراد ”پرے ہٹ“ یا ”دور چلے جاو“ بھی لے سکتے ہیں۔ اور یہ خبر بھی ہو سکتی یعنی کہ دل میں اور بھی جھمیلے ہیں اس لئے تم دل سے دور ہو۔
چونکہ دل میں اور بھی جھمیلے ہیں۔ اسی لئے نئے جھمیلے کو ہی دور ہٹنے کا کہا گیا ہے
معافی چاہتا ہوں تشفی نہیں ہوئی۔ اگر ہم اوپر والا شعر کچھ دیر کے لیے بھول بھی جائیں اور صرف یہی شعر کہیں بیان کیا جائے الگ کر کے تو مضمون کی ادائیگی ابہام سے دوچار کیے ہوئے ہے۔
نئے جھمیلے اخذ نہیں ہو پا رہا
واہہہہہہہہہہہہ
بہت خوب غزل کہی محترم سید بھائی
زندگی کے مصرعے
ہونٹ دو اکیلے ہیں
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
خلد کے مکاں کا دام
عشق کے دو دھیلے ہیں