محمد تابش صدیقی
منتظم
طرح نئی ڈالی ہے، روانی کی.کیا چیز نئی ڈالی ہے پتا نہیں چلتا اس شعر سے
ویسے اچھی غزل کہی ہے
انٹرپریٹر
طرح نئی ڈالی ہے، روانی کی.کیا چیز نئی ڈالی ہے پتا نہیں چلتا اس شعر سے
ویسے اچھی غزل کہی ہے
روانی کی طرحکیا چیز نئی ڈالی ہے پتا نہیں چلتا اس شعر سے
اب سمجھ آئیطرح نئی ڈالی ہے، روانی کی.
انٹرپریٹر
شکریہ، محمداحمد بھائی۔خوبصورت غزل ہے راحیل بھائی!
بہت عمدہ اور بہت خوبی سے نبھائی گئی ردیف!
خاکسار کی جانب سے ڈھیروں داد قبول فرمائیے۔
بہت شکریہ، ٹرومین !بہت خوب صورت غزل ہے۔
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
حد ہو گئی، تابش بھائی۔ ہاہاہاہاہاہاہاہاہا!کاغذ کی دوسری طرف سے باہر نہ نکل جائے۔
تبصرے کے اچھی اور پیارے والے حصے کا شکریہ۔ردیف اچھی ہے۔ تین اشعار بہت پیارے ہیں باقی بھرتی ہے۔
اسے کہتے ہیں حسنِ تاویل!یعنی کاغذ کی دوسری طرف ایک اور شاہکار غزل وجود میں آئے گی؟
آداب، ڈاکٹر صاحب!لاجواب اور شاندار ۔۔ مزہ آ گیا
ہم تو سمجھتے تھے کہ بیوی کے مضمون پر صرف ہمارے مزاحیہ شعرا اور محمد وارث بھائی دسترس رکھتے ہیں۔بہت خوب
پاس رکھیں تو نہال دور جو رکھیں تو ملال
بیوی بھی کاش کہ ہوتی جو فلانی کی طرح
یہ چیز!کیا چیز نئی ڈالی ہے پتا نہیں چلتا اس شعر سے
انٹرپریٹر
اس شعر کی بابت واللہ یہی خیال تھا کہ اسے آپ سمجھیں تو سمجھیں۔ عین خوش نصیبی ہے میری کہ جس خیال کی داد جناب سے مطلوب تھی، جناب ہی سے وصول پائی۔واہ واہ!! کیا بات ہے راحیل بھائی !!! کیا اعلیٰ غزل ہے!!!!
عشق ہے مدرسۂِ زیست کی اکھڑی ہوئی اینٹ
ہمہ دانی کی طرح ، ہیچ مدانی کی طرح
کمال کا شعر ہے !! واہ واہ واہ!! کیا ہمہ دانی ہے اور کیا ہیچمدانی ہے !!! یہ تو آپ نے ہمارا قصہ بیان کردیا ۔ بھائی یہ خشتِ بے حال و خراب والی بات ہم فقیروں پربھی صادق آتی ہے ۔
؎ اٹھے ہیں ایسی صحبتِ نایاب چھوڑ کر
بہت داد آپ کے لئے!! زندہ باد ، سلامت رہیں ، آباد رہیں!!
ہم تو سمجھتے تھے کہ بیوی کے مضمون پر صرف ہمارے مزاحیہ شعرا اور محمد وارث بھائی دسترس رکھتے ہیں۔
کمال سر جی۔ کیا ہی زبردست اشعار۔ ڈھیروں داد اور دعائیں قبول فرمائیںننگے سچ قابلِ برداشت کہاں ہوتے ہیں؟
واقعہ کہیے تو کہیے گا کہانی کی طرح
پاس رکھیں تو ملال، آگ لگائیں تو ملال
دل بھی ہے کیا کسی تصویر پرانی کی طرح
عشق ہے مدرسۂِ زیست کی اکھڑی ہوئی اینٹ
ہمہ دانی کی طرح، ہیچ مدانی کی طرح
ڈھلتے ڈھلتے بھی غضب ڈھائے گیا ہجر کا دن
کسی کافر کی جنوں خیز جوانی کی طرح
پاس رکھیں تو ملال، آگ لگائیں تو ملال
دل بھی ہے کیا کسی تصویر پرانی کی طرح
آہ!ایسی وحشت کا برا ہو کہ ہم اپنے گھر سے
گم ہوئے خود بھی محبت کی نشانی کی طرح
ایک اور آہ!پاس رکھیں تو ملال، آگ لگائیں تو ملال
دل بھی ہے کیا کسی تصویر پرانی کی طرح
بہت خوب!ننگے سچ قابلِ برداشت کہاں ہوتے ہیں؟
واقعہ کہیے تو کہیے گا کہانی کی طرح
بہت خوبصورت!عشق ہے مدرسۂِ زیست کی اکھڑی ہوئی اینٹ
ہمہ دانی کی طرح، ہیچ مدانی کی طرح
آپ بھی ہماری نیاز مندی قبول فرمائیے، علی بھائی!واہ واہ واہ کیا ہی خوبصورت غزل ہے.. ابھی اور بھی پھڑکتے ہوئے شعر شامل ہوسکتے تھے لیکن آپ نے ان چند اشعار پہ کی اکتفا کیا..
بہت سی داد قبول کیجیے محترم
شکریہ، قاسمی صاحب۔ماشاءاللہ پیاری غزل ہے
آپ کی دعائیں اثاثہ ہیں، برادرم۔کمال سر جی۔ کیا ہی زبردست اشعار۔ ڈھیروں داد اور دعائیں قبول فرمائیں
ہمارے پیارے بھائی۔بہت خوبصورت غزل ہے راحیل بھائی۔۔۔۔ لاجواب۔۔۔ بےحد پرلطف۔۔۔۔ ماشاءاللہ۔۔۔
بہت شکریہ۔بہت خوبصورت!
سارے اشعار بہت ڈھیر ساری زبروں کے ساتھ زبردست۔
تشریح درکار ہے۔۔۔ایک راحیل غزل
اب تک آپ کی نثر وشعر جو بھی پڑھا ہے،کمال ہےسو اب آپ کا نام ہی یہ بتانے کے لیے کافی ہے کہ ایک اور راحیل کلام ہو گا۔تشریح درکار ہے۔۔۔
ہمارے پیارے بھائی۔
ہمارے حصے کا وقت لگتا ہے کسی اور کو دینے لگے ہیں۔