بحر ہندی اور بحر زمزمہ میں دو بنیادی فرق
بحر متقارب مثمن مضاعف اثرم مقبوض محذوف/مقصور یا
بحر ہندی
(فعلُ فعولُ فعولُ فعولُ فعولُ فعولُ فعولُ فعَل/فعولْ)
اور
بحر متدارک مثمن مخبون مضاعف یا
بحر زمزمہ
(فعِلن فعِلن فعِلن فعِلن فعِلن فعِلن فعِلن فعِلن)
یہ دونوں بحریں بہت ملتی جلتی ہیں ، مگر ان دونوں کا خلط ایک ہی غزل یا نظم میں عروضی نقطۂ نظر سے جائز نہیں۔
ان دونوں میں بنیادی طور پر دو فرق ہیں:
پہلا فرق: بحر ہندی میں پندرہ اسباب ہیں (خفیف ہوں یا ثقیل) اور بحر زمزمہ میں سولہ اسباب ہیں۔(خفیف ہوں یا ثقیل)
دوسرا فرق: بحر ہندی میں ہر طاق سبب کا خفیف ہونا ضروری ہے، ہر جفت سبب کو آپ خفیف اور ثقیل دونوں طرح باندھ سکتے ہیں۔ جبکہ بحر زمزمہ میں ہر جفت سبب کا خفیف ہونا ضروری ہے ، ہر طاق سبب کو آپ خفیف اور ثقیل دونوں طرح باندھ سکتے ہیں۔
لہذا اگر کوئی طاق سبب ثقیل ہے تو وہ بحر ہندی ہو ہی نہیں سکتی اور اگر کوئی جفت سبب ثقیل ہے تو وہ بحر زمزمہ ہو ہی نہیں سکتی۔