زیک آپ کی ریٹنگ "ڈپریشن" پیدا کر سکتی ہے ۔ کسی نے آپ کو نہیں بتایا ہو گا ۔
یہ ضرور ہے کہ کچھ عوامل سے ذہنی بیماریاں بھی ہوتی ہیں اور ان کا پراپر علاج بھی ہوتا ہے ۔ مگر گل ایک ایکٹو محفلین ہیں ۔ محنتی اور با صلاحیت تو مجھے ایسا لگا کہ وہ صرف ایک تسلی یا مثبت رویہ کی وجہ سے اس سے باہر آسکتی ہیں ۔ زیادہ جانتی نہیں ہوں ان کے بارے میں۔ ہو سکتا ہے میں غلط ہوں ۔
کیا مطلب؟ باہر آ سکتی ہیں؟
وہ ماضی بعید کی بات ہے۔ اور الحمد للہ اس نے ہمیں مزید مضبوط بنایا ہے۔
اللہ پاک کی رحمتوں کا شمار۔ اس کی اپنے بندوں سے محبت سے ہم تندرست ہیں۔
پہلے بھی اللہ پاک کی رحمتوں سے انکار نہ تھا۔۔۔ لیکن ہائی ڈپریشن کی صورت میں ہاسپٹلائیز ہوئے۔۔۔ سخت نگرانی۔۔۔سر پہ کھڑے ہو کر نرسوں کا دوائی کھلانا کہ پہلے کبھی پیناڈول بھی نہ کھائی تھی۔
وہاں دوسرے مریض دیکھے کسی نے خودکشی کے لئے نس کاٹی ہوئی بازو کی، کسی نے خود کو زخمی کیا ہوا۔ اس وقت ہم نے پابندی سے سورہ رحمٰن ترجمہ کے ساتھ سننا شروع کی۔ اور ہر بار فَبِأَیِّ آلَاءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ پہ سوچتے کہ کس نعمت کی کمی ہے جو ہم اس حال میں ہیں۔ جیسے سب اندھیرے چھٹ گئے۔ تب سے اب تک ماشاء اللہ" مردانہ وار "جی رہے ہیں۔ دراصل امی ابو اور پھر بھائی۔۔۔ ان کا بچھڑ جانا ۔۔تو انہی باتوں نے ذہن پر برا اثر ڈالا تھا۔ رو لینا اچھا ہوتا ہے مگر دوسروں سے چھپانے کے لئے جب آنسو دل میں اتار لئے جائیں تو ایک دن ذہن جواب دے جاتا ہے۔لیکن الحمد للہ کلام پاک نے سہارا بن کر ہمیں واپس زندگی میں لوٹایا ہفتوں نہیں بلکہ دنوں میں۔ اصل بات ول پاور کی ہوتی ہے جب اس بات کو جان لیا تو کوئی مشکل مشکل نہ رہی۔ " تو تم خدا کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے" ہر گھڑی دن کے ہر لمحے بس یہی آواز گونجتی ہے ذہن میں۔ کسی وقت کوئی ہلکی سی بات ذہن میں آئے بھی تو دماغ "کلک" کرتا ہے ۔
ہم نے تکلیف تو سہی مگر اس سے ہم نے کچھ اچھا ہی حاصل کیا ہے۔ خدمت خلق کو اوڑھنا بچھونا بنا لیا ہے۔
اللہ پاک کے کلام کی برکت اور یقین سے کوئی بیزاری بے قراری نہیں۔ شکر اللہ کہ بہت مطمئن ہیں اور مثبت سوچ کے ساتھ زندگی میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
اللہ پاک اپنی رحمتوں کا سایہ برقرار رکھے اور اپنا اطاعت گزار بنائے رکھے۔۔۔ یہی سرمایہ ہے زندگی کا ۔ اور اسی کے سہارے آخرت سنوارنی ہے۔