نمرہ
محفلین
ایک عجیب سی زمین میں طبع آزمائ کی ہے، براہِ مہربانی اپنی تنقیدانہ آراء سے نوازئیے۔۔
ہم کہ سطحِ آب پہ لکھتے رہے
اک ادھورے خواب پہ لکھتے رہے
برقی شمعوں سے وہ دھوکا کھا گئے
دن کی آب و تاب پہ لکھتے رہے
شوق ہرگز پار کرنے کا نہ تھا
کشتی ء غرقاب پہ لکھتے رہے
صبر شاید آ ہی جاتا ، بے خبر
پر دلِ بے تاب پہ لکھتے رہے
سادہ لوحی دیکھئے ، جب تھا گہن
ہم اسی مہتاب پہ لکھتے رہے
بیٹھ کے صحرا کی تپتی دھوپ میں
داستاں برفاب پہ لکھتے رہے
ایسا محسوس ہوتا ہے کہ قافیے کی 'ب' کے ساتھ ہی ردیف کی 'پ' آنے سے مصرعوں کی روانی میں کچھ کمی آ جاتی ہے۔ کیا یہ واقعی کوئ عیب ہے؟
ہم کہ سطحِ آب پہ لکھتے رہے
اک ادھورے خواب پہ لکھتے رہے
برقی شمعوں سے وہ دھوکا کھا گئے
دن کی آب و تاب پہ لکھتے رہے
شوق ہرگز پار کرنے کا نہ تھا
کشتی ء غرقاب پہ لکھتے رہے
صبر شاید آ ہی جاتا ، بے خبر
پر دلِ بے تاب پہ لکھتے رہے
سادہ لوحی دیکھئے ، جب تھا گہن
ہم اسی مہتاب پہ لکھتے رہے
بیٹھ کے صحرا کی تپتی دھوپ میں
داستاں برفاب پہ لکھتے رہے
ایسا محسوس ہوتا ہے کہ قافیے کی 'ب' کے ساتھ ہی ردیف کی 'پ' آنے سے مصرعوں کی روانی میں کچھ کمی آ جاتی ہے۔ کیا یہ واقعی کوئ عیب ہے؟