مدیحہ گیلانی
محفلین
ہم کیوں یہ مبتلائے بے تابیِ نظر ہیں
تسکینِ دل کی یا رب وہ صورتیں کدھر ہیں
ذرّے جو گُل بنے تھے وہ بن گئے بگولے
جو زینتِ چمن تھے وہ خاکِ رہ گزر ہیں
دُنیا کی کیا حقیقت اور ہم سے کیا تعلق
وہ کیا ہے اک جھلک ہے ہم کیا ہیں اک نظر ہیں
ہم نے سُنے بہت کچھ قصّے جہانِ فانی
افسانہ گو غضب ہیں قصّے تو مختصر ہیں
غم خانۂ جہاں میں وُقعت ہی کیا ہماری
اک نا شُنیدہ اُف ہیں، اک آہِ بے اثر ہیں
اکبر الٰہ آبادی