arifkarim
معطل
مینگلور(نیوز ڈیسک)انتہاپسندہندوﺅں کابھارت میں نمازفجرکی اذان پرپابندی کامطالبہ کردیا گیاہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق انتہا پسند ہندوﺅں نے مینگلور شہر کے ڈپٹی کمشنر کے آفس کے باہر مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ نماز فجرکی اذان کے لئے لاﺅڈ سپیکر کے استعمال پر مستقل پابندی لگائی جائے۔تفصیلات کے مطابق ایک مقامی انتہا پسند تنظیم راشٹریہ ہندﺅ آندولن کے شہر میں مظاہرے ہو رہے ہیں جس میں وہ حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ پورے بھارت میں اذان کے لئے لاﺅڈ سپیکر کے استعمال پر پابندی لگائی جائے۔ مذکورہ تنظیم نے اتوار کی صبح کو بھی مظاہرہ کیا تھا اور اب ایک بار پھر ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر مظاہرہ کرتے ہوئے تنظیم کے اہلکاروں نے اپنا مطالبہ دوہرایا۔ تنظیم کے ایک رکن وجے لکشمی نے کہا کہ بھارت میں ہر مذہب کے لوگوں کو آزادی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہیں باقی لوگوں کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔ ایک اور ہندو ویوک پائی نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے پہلے ہی عوامی جگہوں پر لاﺅڈ سپیکر کے استعمال پو پابندی لگا رکھی ہے لہذا اب ضروری ہے کہ اس پابندی کا دائرہ کار مساجد تک بھی بڑھایا جائے۔ اس کا کہنا تھا کہ خصوصاً صبح کے وقت جب لاﺅڈ سپیکر پر اذان دی جاتی ہے تو لوگوں کی نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے۔اس کا کہنا تھا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کے آرام کے لئے ضروری اقدامات کرے۔
http://www.dailypakistan.com.pk/human-rights/28-May-2014/106932
http://www.dailypakistan.com.pk/human-rights/28-May-2014/106932