مخلص انسان
محفلین
رفتہ رفتہ ہر پولیس والے کو شاعر کر دیا
محفلِ شعر و سخن میں بھیج کر سرکار نے
سنا ہے ایک قیدی صبح کو پھانسی لگا کر مر گیا
رات بھر غزلیں سنائیں جو اس کو تھانیدار نے
محفلِ شعر و سخن میں بھیج کر سرکار نے
سنا ہے ایک قیدی صبح کو پھانسی لگا کر مر گیا
رات بھر غزلیں سنائیں جو اس کو تھانیدار نے