ہنگو: سڑک کنارے نصب بم کا دھماکا، چار افراد ہلاک

ہنگو: سڑک کنارے نصب بم کا دھماکا، چار افراد ہلاک
ڈان اردوتاریخ اشاعت 17 جولائ, 2014

پشاور: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو میں ایک سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے میں کم سے کم چار افراد ہلاک اور تین زخمی ہوگئے ہیں۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ہنگو کے علاقے کاہی دوڑہ بانڈی میں سڑک کنارے بارودی مواد نصب کیا گیا تھا جو زور دار دھماکے سے پھٹا، دھماکے کے نتیجے میں چار افراد ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے۔

واقعہ کے بعد پولیس اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

http://urdu.dawn.com/news/1007194
 
ہنگو: دھماکے میں چار بچوں سمیت پانچ افراد ہلاک
رفعت اللہ اورکزئی
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، پشاور
آخری وقت اشاعت: جمعرات 17 جولائ 2014 ,‭ 08:20 GMT 13:20 PST
140126150458_hangu_blast_304x171_afp.jpg

حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والے افراد کی لاشیں بدستور سڑک کے کنارے پڑی ہوئی ہیں اور بم ڈسپوزل سکواڈ کی جانب سے علاقہ کلئیر کیے جانے کے بعد ہی لاشیں ورثا کے حوالے کی جائیں گی

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو میں حکام کا کہنا ہے کہ ایک گھر کے سامنے یکے بعد دیگرے ہونے والے دو بم دھماکوں میں کم سے کم پانچ افراد ہلاک اور تین زخمی ہوگئے ہیں۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کی صبح ہنگو شہر سے تقریباً 30 کلومیٹر دور زرگیری روڈ پر دورڑی کے مقام پر پیش آیا۔


توغ سرائے پولیس سٹیشن کے ایک اہلکار آصف نے بی بی سی کو بتایا کہ نامعلوم افراد کی طرف سے سڑک کے کنارے دیسی ساختہ بم نصب کیا گیا تھا جس کے پھٹنے سے معمولی نوعیت کا دھماکہ ہوا۔

انھوں نے کہا کہ پہلے دھماکے کے بعد وہاں قریبی مکانات کے کئی بچے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے جس کے ساتھ ہی ایک اور دھماکہ ہوا۔

ان کے مطابق دھماکوں میں کم سے کم پانچ افراد ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔ مرنے والوں میں چار بچے بتائے جاتے ہیں جن کی عمریں آٹھ سے دس سال کے درمیان ہیں۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

اہلکار کا کہنا تھا کہ مرنے والے افراد کی لاشیں بدستور سڑک کے کنارے پڑی ہوئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بم ڈسپوزل سکواڈ کی جانب سے علاقہ کلئیر کیا جا رہا ہے جس کے بعد لاشیں ان کے ورثا کے حوالے کی جائیں گی۔

دورڑی بانڈہ میں ایک عینی شاہد غازی خان نے بتایا کہ مرنے اور زخمی ہونے والے تین بچوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان بچوں کے والد امین گل تبلیغی جماعت کے ساتھ گئے ہوئے ہیں اور انھیں نہیں معلوم کہ ان کے بچے اب اس دنیا میں نہیں رہے۔

تاہم اس واقعے کی فوری طور پر وجہ معلوم نہیں ہو سکی اور نہ ہی کسی تنظیم کی طرف سے اس کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ دورڑی بانڈہ ہنگو شہر کا ایک مضافاتی گاؤں ہے۔ یہ علاقہ اورکزئی ایجنسی کے قریب بھی پڑتا ہے۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/...st_5_killed_sa.shtml?ocid=socialflow_facebook
 
پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے اور دہشت گردی کو پھیلانے اور جاری رکھنے میں طالبان ، القاعدہ اور دوسرے اندورونی و بیرونی دہشت گردوں کا بہت بڑا ہاتھ ہے،جو وزیرستان میں چھپے بیٹھے ہیںاور جن کی دہشت گردانہ کاروائیوں کی وجہ سے ملک کے وجود کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں. طالبان دہشت گرد امن کےد شمن اور انسانیت کے قاتل ہیں۔۔ معصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، مسجدوںاور امام بارگاہوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرناخلاف شریعہ ہے۔ اسلام میں خود کش حملے حرام، قتل شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ اوربدترین جرم ہے.
دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی و خلاف شریعہ حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں اور اس طرح اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔ بے گناہ انسانوں کو سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے قتل کرنا بدترین جرم ہے اور ناقابل معافی گناہ ہے.کیا طالبان نے رسول اکرم کی یہ حدیث نہیں پڑہی، جس میں کہا گیا ہے کہ ”مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرا مسلمان محفوظ رہے“ہمارا مذہب اسلام امن کا درس دیتا ہے، نفرت اور دہشت کا نہیں۔خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے.اسلام ایک بے گناہ فرد کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہنگو دھماکے میں چار بچوں سمیت پانچ افراد ہلاک
https://awazepakistan.wordpress.com
 
آخری تدوین:
Top