ہوتے رہے اداس کنارے تمام شب
روٹھے رہے تمام ستارے تمام شب
وعدہ کیا تھا آنے کا لیکن نہ آئے وہ
روتے رہے یہ خواب ہمارے تمام سب
تو کیا ہوا جو وعدہ کیا اور نہ آئے تم
آتے رہے خیال تمہارے تمام شب
غمگین تھی ترے بنا ہر شے جہان میں
لگتے رہے اداس نظارے تمام شب
خود ہی کہیں کہ آئیں گے خود ہی کہیں نہیں
ہم خود سے بار بار ہی ہارے تمام شب
آواز دیں کسی کو تو آتے تھے چھت پہ آپ
اب کون کب کسی کو پکارے تمام شب
آپس میں جیسے شرط لگا، جاگتے رہے
میں اور آسماں کے ستارے تمام شب
خرم یہ کیا کہوں کہ کٹی رات کس طرح
ہم منتظر رہے ہیں تمہارے تمام شب