میرے خیال سے اس جملے کو اس طرح ہونا چاہیے کہجون ایلیا کی سنجیدہ شاعری بھی مزاحیہ شاعری کا درجہ رکھتی ہے۔ کیا مزاحیہ غزل ہے۔
جی درست فرمایا۔ اسی لیے میں نے اپنا خیال ظاہر کیا کیونکہ مجھے تو جون ایلیا کی تمام شاعری ہی مزاحیہ شاعری لگتی ہے۔ سوائے کوئی ایک آدھی غزل ہے۔اپنا اپنا ذوق نظر ہے فرخ بھائی
میرے خیال سے اس جملے کو اس طرح ہونا چاہیے کہ
” جون ایلیا کی سنجیدہ شاعری کبھی کبھی مزاحیہ شاعری کا مزہ دیتی ہے۔“
جی درست فرمایا۔ اسی لیے میں نے اپنا خیال ظاہر کیا کیونکہ مجھے تو جون ایلیا کی تمام شاعری ہی مزاحیہ شاعری لگتی ہے۔ سوائے کوئی ایک آدھی غزل ہے۔
وہ ایک آدھی غزل پیش بھی تو کریں۔جی درست فرمایا۔ اسی لیے میں نے اپنا خیال ظاہر کیا کیونکہ مجھے تو جون ایلیا کی تمام شاعری ہی مزاحیہ شاعری لگتی ہے۔ سوائے کوئی ایک آدھی غزل ہے۔
آپ کیوں ناراض ہوتے ہیں ہمت بھائی!یہ مزاحیہ ہے؟
وہ ایک آدھی غزل پیش بھی تو کریں۔
یہ مزاحیہ ہے؟
میں قطعی ناراض نہیںآپ کیوں ناراض ہوتے ہیں ہمت بھائی!
منتظر ہوں جناب!اب بالکل یاد نہیں آ رہا کہ وہ کون سی غزل تھی۔ جو ایک دو غزلیں پسند تھیں وہ القلم فورم پر پوسٹ کی تھیں مگر افسوس وہ فورم ہی ختم ہو گیا۔ ڈھونڈوں گا اگر مل گئی تو پوسٹ کر دوں گا۔ مع آپ کے نام کے ٹیگ
فرخ منظور صاحب ان ایک آدھ میں اک یہ تو نہیں ۔ ۔ ۔ ؟
سینہ دہک رہا ہو تو کیا چُپ رہے کوئی
کیوں چیخ چیخ کر نہ گلا چھیل لے کوئی
ثابت ہُوا سکونِ دل و جان نہیں کہیں
رشتوں میں ڈھونڈتا ہے تو ڈھونڈا کرے کوئی
ترکِ تعلقات تو کوئی مسئلہ نہیں
یہ تو وہ راستہ ہے کہ بس چل پڑے کوئی
دیوار جانتا تھا جسے میں، وہ دھول تھی
اب مجھ کو اعتماد کی دعوت نہ دے کوئی
میں خود یہ چاہتا ہوں کہ حالات ہوں خراب
میرے خلاف زہر اُگلتا پھرے کوئی
اے شخص اب تو مجھ کو سبھی کچھ قبول ہے
یہ بھی قبول ہے کہ تجھے چھین لے کوئی !!
ہاں ٹھیک ہے میں اپنی اَنا کا مریض ہوں
آخرمیرے مزاج میں کیوں دخل دے کوئی
اک شخص کر رہا ہے ابھی تک وفا کا ذکر
کاش اس زباں دراز کا منہ نوچ لے کوئی۔