محمد بلال اعظم
لائبریرین
فاتح بھائی تو اتنا اعلیٰ اور لاجواب کلام لکھتے ہیں کہ میں تو ہر جگہ یہ ڈنکے کی چوٹ پہ کہتا ہوں کہ اس وقت انٹرنیٹ پہ جہاں جہاں جو جو شاعر یا شاعرات شعر کہہ رہے ہیں، ان میں فاتح بھائی جیسا خوبصورت لکھنے والے گنے چنے ہی ہوں گے۔ ہماری خوش قسمتی ہے کہ محفل پہ فاتح بھائی موجود ہیں۔بلال بیٹا،
آپ کا یہ شعر پڑھ کر تو ہمیں فاتح صاحب کی غزل کا یہ شعر یاد آ گیا۔
حسن ظن سے کام لیتے ہوئے اسے توارد ہی کہیں گے ہم۔
اور کیونکہ یہ مجموعی طور پہ میری شاید بارہویں یا پندرہویں غزل ہے اور پھر محفل میں ہی زیادہ شاعری پڑھتا ہوں تو ہو سکتا ہے کہ شاید توارد ہو۔ فیس بک پہ ایک دوست کو میرے اس شعر سے فراز صاحب کا شعر یاد آ گیا
ذکر اُس غیرتِ مریم کا جب آتا ہے فراز
گھنٹیاں بجتی ہیں لفظوں کے کلیساؤں میں