ادب دوست
معطل
احباب آج ایک گفتگو کے دوران ایک شعر فی البدیہہ ہوا تھا، جس کا تعلق شائد تحت الشعور سے تھا ۔ بہرحال اس کے بعد چند اشعار اور ہوئے ہیں۔ دیکھیں شائد کسی قابل ہوں۔۔
کہنے کو تو لاکھ کہہ دے کوئی دیوانہ مجھے
ہو کوئی محفل میں مجھ جیسا تو دکھلانا مجھے !
پھر تو کہہ دیں شوق سے وہ ننگِ میخانہ مجھے
گر نہ پائیں عارفِ افکارِ رندانہ مجھے
بے سبب دیتے نہیں بھر بھر کے پیمانہ مجھے
ان کو ہے منظور شائد اور بہکانا مجھے
بھولنا ہے تم کو کیسے یہ نہ سمجھانا مجھے
تم سے خود ہی ہو سکے تو یاد مت آنا مجھے
گرمیِ فریاد سے ہے خاک آئینہ صفات
اب برابر کا ہی سمجھے آئینہ خانہ مجھے
کس کو ہے ادراکِ نشہ؟ آزمانا ہو اگر!
سارا میخانہ انہیں دو، ایک پیمانہ مجھے!
ہائے میری ناتوانی اور صحرا عشق کا
راس آیا اشک پینا اور غم کھانا مجھے
ہو کوئی محفل میں مجھ جیسا تو دکھلانا مجھے !
پھر تو کہہ دیں شوق سے وہ ننگِ میخانہ مجھے
گر نہ پائیں عارفِ افکارِ رندانہ مجھے
بے سبب دیتے نہیں بھر بھر کے پیمانہ مجھے
ان کو ہے منظور شائد اور بہکانا مجھے
بھولنا ہے تم کو کیسے یہ نہ سمجھانا مجھے
تم سے خود ہی ہو سکے تو یاد مت آنا مجھے
گرمیِ فریاد سے ہے خاک آئینہ صفات
اب برابر کا ہی سمجھے آئینہ خانہ مجھے
کس کو ہے ادراکِ نشہ؟ آزمانا ہو اگر!
سارا میخانہ انہیں دو، ایک پیمانہ مجھے!
ہائے میری ناتوانی اور صحرا عشق کا
راس آیا اشک پینا اور غم کھانا مجھے
آخری تدوین: