شاعر نرگسیت اور انا پرستی کا شکار ہے ۔
کس کو ہے ادراکِ نشہ؟ آزمانا ہو اگر!
سارا میخانہ انہیں دو، ایک پیمانہ مجھے!
بھولنا ہے تم کو کیسے یہ نہ سمجھانا مجھے
تم سے خود ہی ہو سکے تو یاد مت آنا مجھے
بہت خوب!کس کو ہے ادراکِ نشہ؟ آزمانا ہو اگر!
سارا میخانہ انہیں دو، ایک پیمانہ مجھے!
بے سبب دیتے نہیں بھر بھر کے پیمانہ مجھے
ان کو ہے منظور شائد اور بہکانا مجھے
بہت خوب !بھولنا ہے تم کو کیسے یہ نہ سمجھانا مجھے
تم سے خود ہی ہو سکے تو یاد مت آنا مجھے
بے سبب دیتے نہیں بھر بھر کے پیمانہ مجھے
ان کو ہے منظور شائد اور بہکانا مجھے
بھولنا ہے تم کو کیسے یہ نہ سمجھانا مجھے
تم سے خود ہی ہو سکے تو یاد مت آنا مجھے
بہت خوب!
خوبصورت غزل
واہ واہ!
قسم لے لیں محفل میں آپ جیسا کوئی نہیں
بھولنا ہے تم کو کیسے یہ نہ سمجھانا مجھےبھولنا ہے تم کو کیسے یہ نہ سمجھانا مجھے
تم سے خود ہی ہو سکے تو یاد مت آنا مجھے
جی ہاں خالد محمود چوہدری بھائی، خمریات کی روائت
تو یہی ہے کہ ظرف کی آزمائش کے لیے کثرتِ مئے کا تذکرہ ہو ۔
مگر یہاں میں نے قدرے مختلف مضمون باندھنے کی کوشش کی ہے ۔ کہ ہم قطرے سے دریا کشید کر لیتے ہیں ۔
سارا میخانہ انہیں دو، ایک پیمانہ مجھے!جی ہاں خالد محمود چوہدری بھائی، خمریات کی روائت
تو یہی ہے کہ ظرف کی آزمائش کے لیے کثرتِ مئے کا تذکرہ ہو ۔
مگر یہاں میں نے قدرے مختلف مضمون باندھنے کی کوشش کی ہے ۔ کہ ہم قطرے سے دریا کشید کر لیتے ہیں ۔