ہگزبوزن کی تلاش اور نظریہ وحدت ۔۔۔۔۔ڈاکٹر رام چند

113075-WorldNEW-1365445638-425-640x480.JPG

Gluon ذرے ایٹم کے مرکز میں پیدا ہونے والی شہنشاہی قوت یعنی Strong Nuclear Forceکے قاصد ذرات کہلاتے ہیں۔

Guage Boson کی فیملی چار ذروں پر مشتملہ ہوتی ہے جو مندرجہ ذیل ہیں۔ Photon، Gluon، W.Boson اور Z.Boson فوٹان ذرہ برقی مقناطیسیت کے قاصد ذرے کہلاتے ہیں۔
ان کا کام Charged Fermeon کے درمیان برقی مقناطیسی قوتوں کا تبادلہ کرنا ہے۔ کائنات میں ان کی Range لامحدود ہے۔ اسی جیسے Charge رکھنے والے ذروں میں Repulsive Force پائی جاتی ہے اور مخالف Charge رکھنے والے ذروں میں Force of Attraction ہوتی ہے۔
Gluon ذرے ایٹم کے مرکز میں پیدا ہونے والی شہنشاہی قوت یعنی Strong Nuclear Forceکے قاصد ذرات کہلاتے ہیں۔ شہنشاہی قوت کائنات کی طاقتور ترین قوت ہے۔ برقی مقناطیسی قوت کے برعکس یہ قوت صرف Attraction نوعیت کی ہوتی ہے، جیسے کہ ایٹم کے مرکز میں پروٹان اور Quark میں ایک ہی چارج ہوتی ہے جس کی وجہ سے برقی مقناطیسی قوتیں انھیں مرکز میں نہیں رہنے دیتیں۔ مرکز میں رہنے کے لیے قدرت نے انھیں ایک شہنشاہی قوت سے نوازا ہے اسی وجہ سے ایٹم کا وجود ہے اور اس میں پائیداری بھی پائی جاتی ہے جیسے کہ یہ بوزن Quark اور پروٹان کو Glue کی طرح چپکائے رکھتے ہیں۔ اسی وجہ سے انھیں Gluon کہا جاتا ہے۔ قدرت نے Gluon ذروں کے لیے کچھ شرائط رکھی ہیں۔
(1) پہلی شرط یہ کہ وہ Lepton پر اثرانداز نہیں ہوںگے۔
(2) ان کی Range تھوڑی ہوگی، اگر ایسا نہ ہو تو یہ پوری کائنات سکڑ کر ایک نقطے پر آکر منجمد ہوجائے، Z.Boson اور W.Boson تخریب کاری سرانجام دیتے ہیں۔ چھوٹے ایٹموں میں کم Range کی وجہ سے ان پر شہنشاہی قوتوں کا راج ہوتا ہے، وہیں پر Z.Boson اور W.Boson بے بس نظر آتے ہیں۔ مگر بڑے ایٹموں میں انھیں تخریب کاری کا آسانی سے موقع مل جاتا ہے۔ جیسے ریڈیم اور یورینیم جیسے بڑے ایٹموں میں Z.Boson اور W.Boson محو رقص ہوتے ہیں جب کہ بے چارے Gluon جو کہ Short Range کے ذرات ہیں، اتنے بڑے نیوکلیس کو قابو کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ یہی سبب ہے کہ ایسے عناصر تابکاری ہوتے ہیں۔ Z.Boson اور W.Boson پروٹان کو نیوٹران میں اور نیوٹران کو پروٹان میں تبدیل کرتے رہتے ہیں۔
اسی طرح توڑ پھوڑ کا عمل شروع ہوجاتا ہے اور Nuclear Fusion اور Nuclear Fission جیسے عمل وقوع پذیر ہونا شروع ہوجاتے ہیں، اسی توڑ پھوڑ کی وجہ سے ہمیں سورج اور ستارے چمکتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ قدرت نے Weak Nuclear Force کی Range انتہائی کم رکھی ہے مگر وہ شیطانی قوت ہے، اسی وجہ سے وہ لامحدود Range رکھنے والی برقی مقناطیسی قوت کے ساتھ اتحاد بناکر تخریب کاری کا عمل جاری رکھتے ہیں۔ اس اتحاد Unification کی خبر پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر عبدالسلام اور دوسرے دو سائنسدانوں نے ڈھونڈ نکالی ہے، اس نظریے کو انھوں نے اتحادی نظریہ یعنی Unification Theory کا نام دیا ہے، اس کام کی بدولت ان کو 1997 میں نوبل پرائز سے نوازا گیا، اس Unification Theory کے مطابق Weak Nuclear Force اور برقی مقناطیسی قوت ایک ہی قوت کے دو روپ ہیں۔
اس اتحادی قوت کو سائنسدانوں نے Electro Weak Forceکا نام دیا۔ ہم بھی اسی اتحادی قوت کو اور بھی امدادی فوج پہنچا کے توڑ پھوڑ کے عمل کو اور بھی تیز کردیتے ہیں، جس کے نتیجے میں بہت تھوڑے عرصے میں سارے پائیدار ایٹم ٹوٹ کر ایک بے پناہ توانائی خارج کرتے ہیں اور نتیجے میں وہ توانائی تباہی کا سبب بنتی ہے جیسے کہ ایٹم بم، اگر اسی توانائی کو ہم کنٹرول کرلیں تو یہ ایک بہت مفید عمل بن جاتا ہے جیسے کہ Nuclear Reacter سے سستی بجلی بنتی ہے۔ سائنسدان اس Unification Theory کی تلاش کے بعد مزید اور کائنات میں پائے جانے والے اتحادی قوتوں کی تلاش میں سرگرداں ہیں، کیونکہ کمزور Weak Nuclear Force ایک شیطانی قوت ہے جس کی وجہ سے وہ اور قوتوں کو گمراہ کرکے ان کے ساتھ آسانی سے اتحاد بنالیتے ہیں۔
ہوسکتاہے کہ اس Electro Weak Force نے اپنی شیطانی چال چل کر Strong Nuclear Force (شہنشاہی قوت) میں فارورڈ بلاک بنا کر نئے اتحاد بنائے ہوں۔ ایسے اتحاد کو سائنسدان اعلیٰ اتحاد Super Unification کہتے ہیں۔ اعلیٰ اتحاد اور دوسرے ذرات جو کہ کشش ثقل کے قاصد ذرات ہیں مل کر مہا اتحاد Grand Unificaiton بناتے ہوںگے، اس اتحادی نظریہ کو The Grand Unification Theory یا (G.U.T) کہا جاتا ہے، بس G.U.T ہی نظریہ وحدت ہے، T.O.E یعنی Theory of Everything، اس کا مطلب کہ ہمیں اور بھی کائناتی اتحادی قوتوں کو تلاش کرنا ہے۔
ان کی تلاش میں ہگزبوزن کا اہم کردار ہے، کمزور نیوکلیائی قوت اور برقی مقناطیسی قوت کے اتحاد میں Z.Boson اور W.Boson کا (Mass) ہوتا ہے، جب کہ Photon کا کوئی (Mass) نہیں ہوتا لیکن پھر بھی وہ اتحادی پارٹی کیوں بنا کر بیٹھتے ہیں اور کیسے؟ بس صرف ہگزبوزن ہی یہ سب کچھ بتاسکتا ہے کہ کیوں وہ دونوں قوتیں مختلف نظر آتی ہیں، جب کہ وہ ایک ہی ہے۔ ہگزبوزن ایسے قاصد ذرات ہیں جو کہ Higgs Field سے (Mass) اٹھا کر کائنات کے سارے اجسام کو وزن دار بناتے ہیں یا کمیت رہتے ہیں۔
Higgs Field حقیقت میں کمیت کا ایک باغ ہے جو کہ ہر جگہ موجود ہے، مطلب یہ کہ ہم سب اس کائنات Higgs Field میں تیر رہے ہیں، پر وہ ہمیں نظر نہیں آتی۔ صرف ہگزبوزن ہی ہمیں اس کی موجودگی کا پتہ دیتے ہیں اور وہ بھی Mass کی صورت میں۔ اگر ہم ہگزبوزن کو ڈھونڈ کر اس کی تصدیق کرلیں تو دوسرے اتحادیوں کا پتہ چل جائے گا۔ مگر کیا ہم یہ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ Higgs Boson کے ملنے کے بعد ہم نظریہ وحدت کو پالیںگے؟
(سندھی سے ترجمہ: سید مسعود علی)

بہ شکریہ روزنامہ ایکسپریس
 
Top