گلفام مصطفی
محفلین
بہت کی ہے ہیکنگ۔۔۔۔مگر اب ہم توبہ کر چکے ہیں!!
بہت کی ہے ہیکنگ۔۔۔۔مگر اب ہم توبہ کر چکے ہیں!!
بھائی ہم نے بھی بہت سنا ہے اس کا چرچا۔ ۔ ۔ کچھ تھوڑا بہت لیکچر مل جائے تو نوازش ہو گی اور کچھ ہمارے پلے بھی پڑھ جائے گا۔۔
اپکا شکریہ
والسلام
ہیکنگ شیکنگ میں کچھ نہیں رکھا۔ حرام کی کمائی میں برکت بھی نہیں ہوتی، حلال کمائیں اور حلال کھائیں۔ ویسے ہیکنگ لیکچرز کی محتاج نہیں ہے، یہ انسان کی اپنی ذہانت سے آتی ہے۔
ہیکنگ شیکنگ میں کچھ نہیں رکھا۔ حرام کی کمائی میں برکت بھی نہیں ہوتی، حلال کمائیں اور حلال کھائیں۔ ویسے ہیکنگ لیکچرز کی محتاج نہیں ہے، یہ انسان کی اپنی ذہانت سے آتی ہے۔
درست کہا گلفام !! ذہانت رب کریم کی ایک نعمت ہوتی ہے اس لئے اس کو مثبت مقصد کے لئے ہی استعمال کرنا چاہئے تاکہ اس میں اور اضافہ ہو۔
میرے پھپھوزاد کو شوق چڑھا تھا ہیکنگ سیکھنے کا۔ دو، تین مہینے جس لڑکے سے ٹیوشن لی، اس نے بے وقوف بنایا۔ ہزاروں روپے ضائع۔ حاصل صرف یہ ہوا کہ اس لڑکے نے ایک ایسی کم حجم والی فائل دی جس کو انٹرنیٹ سے کنیکٹ کسی کمپیوٹر پر چلانا ہوتا تھا۔۔۔ اس کی مدد سے یہ ہوتا کہ اس کمپیوٹر پر جو کچھ بھی ٹائپ کیا جاتا، وہ سب بذریعہ ای۔میل اس لڑکے کی آئی۔ڈی پر پہنچ جاتا تھا۔۔۔ اس طرح پاسورڈز، آئی۔ڈیز، اور چیٹنگ وغیرہ اس نے چرانا شروع کردی۔۔۔۔۔۔
کسی بھی شعبہ میں indepth knowledge رکھنے والے کو ہیکر کہا جاتا ہے۔ جب کہ عموما یہ اصطلاح کمپیوٹر سیکیورٹی سے مطلقہ علم میں ماہر شخص کے لیے استمعال ہوتی ہے۔
indepth study کیے بغیر ہیکر بننے کا خیال ذہن میں نہ لائیں۔ ہیکر اچھے بھی ہوتے ہیں اور برے بھی۔ علم کو اچھے مقصد کے لیے استمعال کیا جاسکتا ہے اور برے مقاصد کے لیے بھی۔
جناب مجھے ہیکنگ وغیرہ تو کچھ آتی نہیں صرف ٹروجنز کا نام سنا ہوا ہےاور ایک دو استعمال بھی کیے ہیں لیکن کامیابی صرف ایک ہی میں ہوئی وہ بھی اس طرح کہ میں نے خود وہ ٹروجن ایک فلاپی میں ڈالا اور اپنے ایک دوست کے کمپیوٹر میں تصویر دیکھانے کے بہانے ڈال دیا یعنی میں نے وہ ٹروجن اپنی تصویر کیساتھ بائنڈ کیا اور جب وہ اپنے دوست کے کمپیوٹر میں اوپن کی تو وہ ٹروجن ادھر انسٹال ہوگیا شکر ہے اس نے کوئی اینٹی وائرس انسٹال نہیں کیا ہوا تھا ورنہ میں پکڑا جاتا پھر جب میں نے اس کے یاہو کا پاس ورڈ اس کو بتایا تو وہ بہت حیران ہوا اور کہا کہ زوالفقار بھائی تم نے یہ کیسے کیا تو میں نے اس کو تمام تفصیل سے آگاہ کیا اور اس سے ایک مزے دار سا گھونسا بھی کھایا اور اس کے بعد اس کو منایا اور اس کو میے کافی کا 2006 کا نیا نیٹ سکورٹی سافٹ ویر دیا اپ ڈیٹ کیا اور اس کا کمپیوٹر سکین کرکے ٹروجن کو صاف کیا اس ٹروجن کا نام ہے Magic Ps اور اس کو MPS بھی کہتے ہیں یہ ایران کا بنایا ہوا ٹروجن ہے اور درجہ زیل لنک سے ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے
http://magic.shabgard.org/?reload
اس کے علاوہ میں Sub 7 کو بھی استعمال کرنے کی بہت کوشش کی لیکن یہ ڈائل اپ پہ استعمال نہیں ہوسکتا بلکہ اس کے لیے فاسٹ کنکشن درکار ہوتا ہے اس کے متعلق مزید معلومات کے لیے زیل کا لنک دیکھیں
http://www.geocities.com/xxvirusanonxx/
اس کے علاوہ میں نے ترکی کا prorat بھی استعمال کیا اس کا نوٹیفیکیش کا ای میل تو آیا لیکن سرور کیساتھ کونیکٹ ہی نہیں ہوا شاید اس کے لیے بھی فاسٹ نیٹ کونکشن کی ضرورت ہے اس کی تفصیلات کے لیے یہ چیک کریں
http://www.prorat.net/downloads.php
لیکن یہ سب کچھ مخص ٹروجنگ کہلاتا ہے جو کہ ہیکنگ کا الف بھی نہیں ہیکنگ کے لیے انتھائی زیادہ محنت کی ضرورت ہے اس کے لیے انسان مندرجہ زیل چیزیں آنی چائیں
سی لیگویج
نیٹ ورکنگ
ایچ ٹی ایم ایل
اچھی انگریزی اور ڈھیر سارا کمپیوٹر کا بنیادی علم اور اس کی ہارڈ ویرنگ اور ایلیکٹرانک بھی علم ہونا چائیے اور میں مندرجہ بالا بیشر برادران کی رائے سے متفق ہوں کہ ہیکنگ ( یعنی ٹروجنگ ) مخص وقت کا ضائع ہے اور کچھ نہیں
وسلام
بااحترامات فراواں
ق ع ش رند
بلکل گلفام بھائی آپ بجا فرما رہے ہیں لیکن جناب آپ بار بار یہ فرما رہے ہیں کہ " ہیکنگ سے حرام کی کمائی " مجھے یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ ہیکنگ سے کمائی کا کیا تعلق؟ اور پھر کیا ہیکنگ سے حلا ل کی کمائی بھی ہوتی ہے کیا ؟ اور اگر حرام کی کمائی ہوتی ہے تو اس سے مراد کیا ہے ؟ یعنی میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ہیکنگ سے کمائی کس طرح ہوسکتی ہے؟گلفام مصطفی بھائی نے کہا:ساغر صاحب و جملہ احبابِ محفل! میں ان تمام مراحل سے گزر چکا ہوں لیکن میرا مخلصانہ مشورہ یہ ہے کہ ہیکنگ کے چکروں میں نہ ہی پڑیں تو اچھا ہے۔ اس سے ہونیوالے کمائی میں بالکل برکت نہیں ہوتی، نہ ہی سکونِ قلب حاصل ہوتا ہے۔ بہتر ہے کہ اپنی ذہانت کو مثبت سرگرمیوں میں استعمال کریں تاکہ ہمارا اللہ بھی ہم سے خوش ہو اور ہمارا پاکستان بھی ترقی کر سکے۔ جہاں تک ہیکنگ کے سافٹ ویئر استعمال کرنیکا تعلق ہے تو یہ وقت کا ضیاع ہے۔ آپ کا وقت بہت قیمتی ہے، ان فضول کاموں میں مت ضائع کریں۔ سافٹ ویئرز سے کچھ حاصل نہیں ہونے والا۔
بلکل گلفام بھائی آپ بجا فرما رہے ہیں لیکن جناب آپ بار بار یہ فرما رہے ہیں کہ " ہیکنگ سے حرام کی کمائی " مجھے یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ ہیکنگ سے کمائی کا کیا تعلق؟ اور پھر کیا ہیکنگ سے حلا ل کی کمائی بھی ہوتی ہے کیا ؟ اور اگر حرام کی کمائی ہوتی ہے تو اس سے مراد کیا ہے ؟ یعنی میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ہیکنگ سے کمائی کس طرح ہوسکتی ہے؟
معافی چاہوں گا بھائی میں نے کریڈٹ کارڈ کا نام تو سنا ہوا ہے کہ یہ ایک ایسا کارڈ ہوتا ہے جس میں پسے ہوتے ہیں لیکن اس کو کبھی دیکھا نہیں اور نا ہی اس کی تفیصلات سے آگاہ ہوں کیا اس میں پیسے اس طرح ہوتے ہیں جس طرح موبائل کارڈ اور انٹرنیٹ کارڈ میں پیسے ہوتے ہیں ؟ اور پھر یہ بھی سنا ہے کہ لوگ اس کیساتھ خریداری کرتے ہیں فلموں میں بھی دیکھا ہے لیکن یہ بات سمجھ میں نہیں آتی کہ اس سے خریداری کس طرح ہوتی ہے ؟ اور وہ دوسری مشین جس کا آپ نے بتایا یہ وہی والی ہے نا جس میں کارڈ ڈالتے ہیں اور اس میں سے پیسے نکلتے ہیں کیا یہ کریڈٹ کارڈ ہی اس میں ڈالتے ہیں اور وہ پیسے نکالتی ہے ؟ اگر اس کو توڑ دوں تو کیا اس میں سے پیسے نکلیں گے ؟ یاوہ نوٹ چھاپنے والی مشین ہوتی ہے؟ میں آپ کا بے حد مشکور ہوں جو آپ اتنے مزے مزے کی باتیں بتا رہے ہیں اور بے شک کسی دوسرے کا پیسا چوری کرنا بے شک حرام ہے اور انسان کو دوزخ کے گڑھوں میں غرق کردینے کا باعث ہےہیکنگ چوری کی ایک جدید شکل ہے۔ اس طریقے سے آپ کسی کی ذاتی معلومات اس کی اجازت کے بغیر چوری کرتے ہیں اور بعد میں ان معلومات کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ مثلآ بعض لوگ کسی کا کریڈٹ کارڈ نمبر دھوکے سے حاصل کرلیتے ہیں اور بعد میں اس کریڈٹ کارڈ کو انٹرنیٹ پر موجود کسی ویب سائٹ پر استعمال کرتے ہوئے کوئی چیز خرید لیتے ہیں یا پیسے منگوا لیتے ہیں۔ بعض منظم گروہ تو ان معلومات کو استعمال کرتے ہوئے پلاسٹک کے جعلی کریڈٹ کارڈ بناکر اے ٹی ایم مشینز پر بھی استعمال کرتے ہیں۔ اب آپ خود سمجھدار ہیں کہ اگر اس طریقے سے پیسے کمائے جائیں گے تو وہ حرام ہونگے یا حلال؟
معافی چاہوں گا بھائی میں نے کریڈٹ کارڈ کا نام تو سنا ہوا ہے کہ یہ ایک ایسا کارڈ ہوتا ہے جس میں پسے ہوتے ہیں لیکن اس کو کبھی دیکھا نہیں اور نا ہی اس کی تفیصلات سے آگاہ ہوں کیا اس میں پیسے اس طرح ہوتے ہیں جس طرح موبائل کارڈ اور انٹرنیٹ کارڈ میں پیسے ہوتے ہیں ؟ اور پھر یہ بھی سنا ہے کہ لوگ اس کیساتھ خریداری کرتے ہیں فلموں میں بھی دیکھا ہے لیکن یہ بات سمجھ میں نہیں آتی کہ اس سے خریداری کس طرح ہوتی ہے ؟ اور وہ دوسری مشین جس کا آپ نے بتایا یہ وہی والی ہے نا جس میں کارڈ ڈالتے ہیں اور اس میں سے پیسے نکلتے ہیں کیا یہ کریڈٹ کارڈ ہی اس میں ڈالتے ہیں اور وہ پیسے نکالتی ہے ؟ اگر اس کو توڑ دوں تو کیا اس میں سے پیسے نکلیں گے ؟ یاوہ نوٹ چھاپنے والی مشین ہوتی ہے؟ میں آپ کا بے حد مشکور ہوں جو آپ اتنے مزے مزے کی باتیں بتا رہے ہیں اور بے شک کسی دوسرے کا پیسا چوری کرنا بے شک حرام ہے اور انسان کو دوزخ کے گڑھوں میں غرق کردینے کا باعث ہے
جناب سچ کہوں تو میں نے تھوڑا بہت مزاق کیا ہے لیکن میں سچ کہتا ہوں کہ کریڈٹ کارڈ کے بارے میں میری معلومات بس اتنی ہی تھیں کہ وہ ایک کارڈ ہوتا ہے جس میں پیسے ہوتے ہیں لیکن آپ نے یہ جو ساری معلومات فراہم کیں وہ مجھے پہلے نہیں تھیں اللہ آپ کو اس کا اجر دے اور میں نے آپ کے فارم پہ رجسٹریشن کی لیکن میں اس پہ کچھ پوست ہی نہیں کر پارہا کیا وجہ ہے؟ساغر بھائی! معذرت کے ساتھ، میں آپ کی اس کم علمی کے اظہار کو مذاق سمجھتا ہوں۔ لیکن اگر یہ مذاق نہیں ہے تو پھر آپ کو کریڈٹ کارڈ اور اے ٹی ایم کے بارے میں بتائے دیتا ہوں۔
کریڈٹ کارڈ بنک کی طرف سے ایک ایسا کارڈ ہوتا ہے جس میں مقناطیسی سٹرپ لگی ہوتی ہے اور اس مقناطیسی سٹرپ میں آڈیو، ویڈیو کیسٹ کی طرح کچھ معلومات محفوظ ہوتی ہیں۔ اس کارڈ کے ذریعے بنک آپ کو کچھ رقم ادھار کے طور پر دے دیتا ہے اور آپ اس رقم سے خریداری بھی کرسکتے ہیں اور اے ٹی ایم مشین کے ذریعے پیسے بھی نکلوا سکتے ہیں۔
جہاں تک اے ٹی ایم مشین کا تعلق ہے تو یہ مشین ایک کمپیوٹر کے ذریعے آپریٹ کی جاتی ہے۔ یہ کمپیوٹر انٹرنیٹ کے ذریعے بنک کے نیٹ ورک سے جڑا ہوتا ہے۔ جب آپ کارڈ مشین میں ڈالتے ہیں تو مشین، کارڈ کی مقناطیسی سٹرپ پر محفوظ معلومات کو پڑھتا ہے اور آپ سے آپکا پاس ورڈ طلب کرتا ہے۔ پاس ورڈ درست ہونے کی صورت میں آپ کو مختلف آپشنز ملتی ہیں جو مختلف بنکوں کی مشینوں میں مختلف ہوسکتی ہیں۔ جب آپ پیسے نکلوانا چاہیں تو مشین کی مخصوص آپشن کو استعمال کرتے ہوئے رقم درج کرتے ہیں۔ اے ٹی ایم مشین کے اندر کرنسی نوٹ بنک کی طرف سے رکھے ہوتے ہیں، آپ کی دی گئی ہدایات کے مطابق اے ٹی ایم مشین مطلوبہ رقم باہر نکال لیتی ہے جو آپ وصول کرلیتے ہیں۔
اے ٹی ایم مشین پیسے چھاپنے کی مشین ہرگز نہیں ہوتی، پاکستان کے کرنسی نوٹ چھاپنے کا مجاز صرف سٹیٹ بنک آف پاکستان ہے۔ اس کے علاوہ کوئی دوسرا ادارہ یا بنک کرنسی نوٹ چھاپے گا تو وہ غیر قانونی ہونگے۔
جناب سچ کہوں تو میں نے تھوڑا بہت مزاق کیا ہے لیکن میں سچ کہتا ہوں کہ کریڈٹ کارڈ کے بارے میں میری معلومات بس اتنی ہی تھیں کہ وہ ایک کارڈ ہوتا ہے جس میں پیسے ہوتے ہیں لیکن آپ نے یہ جو ساری معلومات فراہم کیں وہ مجھے پہلے نہیں تھیں اللہ آپ کو اس کا اجر دے اور میں نے آپ کے فارم پہ رجسٹریشن کی لیکن میں اس پہ کچھ پوست ہی نہیں کر پارہا کیا وجہ ہے؟