مصحفی ہے یہاں کس کو دماغ انجمن آرائی کا - غلام ہمدانی مصحفی

شمشاد خان

محفلین
ہے یہاں کس کو دماغ انجمن آرائی کا
اپنے رہنے کو مکاں چاہئیے تنہائی کا

شیشہ دل کو مرے چور کیا کیوں اس نے؟
کیا بگاڑا تھا بھلا گبند مینائی کا؟

بھیج دیتا ہے خیال اپنا عوض اپنے مدام
کس قدر یار کو غم ہے میری تنہائی کا!

مصحفی! ریختہ پہنچا مرا کس مرتبہ کو
شور یہاں گرد ہے مرزا کی مرزائی کا
(غلام ہمدانی مصحفی)
 
مصحفی! ریختہ پہنچا مرا کس مرتبہ کو
شور یہاں گرد ہے مرزا کی مرزائی کا
مرزا سے مُراد مِرزا محمد رفیع السوداؔ ہی رہے یا کوئی اور ۔۔۔۔۔۔۔۔؟ جبکہ ریختہ اگر غزل کے معنوں میں ہے تو مرزاتو قصیدے کے بادشاہ تھے اور اگر ریختہ کا مطلب
مصحفی نے اُردُو زبان لیا ہے توہاں کہا جاسکتا ہے انہی بزرگوں کی کوششوں سے اُردُوزبان کا اعتباربڑھتا چلاگیا۔آج’’ ریختہ‘‘ ویب گاہ ۔۔۔۔۔ہم کہہ سکتے ہیں کہ اُردُو
کی سب سے معتبر،مؤقر اور مؤثر ویب گاہ ہے ۔شمشاد خانصاحب بہت عمدہ شیئرنگ ہے۔۔۔۔۔شکریہ!
 
آخری تدوین:
Top