مؤثرہ
محفلین
یا رب بٹھا دے گنبدِ خضرا کی چھاؤں میں
مسند یہ مانگتا ھوں ھمیشہ دعاؤں میں
اک حاضری سے بڑ گیا ھے شوقِ حاضری
میں بار بار پُہنچوں حرم کی فضاؤں میں
آؤ چلیں حضور کا دربا دیکھنے
خوشبو بسی ھوئی ھے جہاں کی ھواؤں میں
شاھوں کو آرزو ھے جہاں پر گدائی کی
مجھ کو شمار کر لیں وہاں کے گداؤں میں
طیبہ مجھے دکھا دے مرا دل اُداس ھے
ھے کیفُ انبساط اسی در کی چھاؤں میں
منزل میری مدینہ ھے روکو نہ راہ میں
پڑنے دو آبلے سے اُجاگر کے پاؤں میں،،،،،،