السلام علیکم
ایک بندہ کتابوں کا مصنف بھی ہے اور اس کی فورمز پر خدمات بھی ہیں بیوی اور بچے بھی ہیں، سیاق و سباق سے دیکھا جائے تو مجھے یہ سازش لگتی ہے، نہ جانے کب سے غریب بچوں کا ادارہ چلا رہا ہے اور اچانک ایک بندہ اپنی بیٹی سے ملنے آیا اور وہ سہمی ہوئی تھی پوچھنے پر اس نے کچھ بتایا اور پھر ان کی گرفتاری ہو گئی، بچیوں کے ساتھ نازیبا حرکت پر ویڈیو بھی بنائی گئیں، عدالت تمام شواہد اور ویڈیوز پر فیصلہ کرے گی جو وہاں پیش کرنی پڑیں گی، اگر تو مقدمہ سازشی ہے اور سامنے والا پاور فل بھی تو وہ جج بھی خرید لے گا اور وکلاء بھی اگر شاکر صاحب بے قصور بھی ہوئے تو کچھ نہیں کر پائیں گے۔
عام طور پر حقیقی معاملات میں پہلے اردگرد سے الزام لگائے جاتے ہیں اور پھر پولیس کی کاروائی پر ریڈ کی جاتی ہے، پھر ایسا بھی ہوتا ہے کہ ادارہ میں کام کرنے والے کسی ملازم کی طرف سے ایسی حرکت رونما ہو تو ادارہ کو آن کرنے والا ہی گرفتار ہوتا ہے۔
الف نظامی صاحب ہیں جو شائد ان کے بیٹے ہیں یا شائد قریبی ہیں اگر وہ آ کر کچھ بتائیں تو واقعہ کی حقیقت کا علم ہو سکتا ہے اگر وہ نہیں آتے تو پھر یقیناً ان کے ملوث ہونے کا خدشہ ہے۔
والسلام