یحییٰ علیہ السلام اور شیطان:
منقول ہے کہ حضرت سیدنا یحییٰ علیٰ نبینا علیہ السلام نے ایک با ر شیطان کے پاس بہت سے جال دیکھ کر استفسار فرمایا‘ یہ کیا ہے؟ اس نے جواب دیا‘ یہ شہوات کے جال ہیں جن سے میں آدمیوں کا شکار کرتا ہوں۔آپ علیہ السلام نے پوچھا‘ کیا مجھے پھانسنے کے لیے بھی ان میں سے کوئی جال ہے؟ اس نے کہا‘ ’’نہیں‘مگر صرف ایک رات آپ (علیہ السلام) نے پیٹ بھر کرکھانا کھایا‘ تو میں نے اس رات آپ (علیہ السلام) پر نماز کو بھاری کر دیا۔ حضرت سیدنا یحیٰی علیٰ نبینا علیہ السلام نے یہ سن کر فرمایا‘ خدا کی قسم ! آئندہ میں کبھی پیٹ بھر کر کھانا نہیں کھاؤں گا۔‘‘ شیطان بولا‘ ’’ میں بھی کبھی آئندہ کسی کو ایسی (فائدے والی) بات نہیں بتائوں گا۔‘‘
(منہاج العابدین‘ص ۹۳)
اﷲ عزوجل کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔
منقول ہے کہ حضرت سیدنا یحییٰ علیٰ نبینا علیہ السلام نے ایک با ر شیطان کے پاس بہت سے جال دیکھ کر استفسار فرمایا‘ یہ کیا ہے؟ اس نے جواب دیا‘ یہ شہوات کے جال ہیں جن سے میں آدمیوں کا شکار کرتا ہوں۔آپ علیہ السلام نے پوچھا‘ کیا مجھے پھانسنے کے لیے بھی ان میں سے کوئی جال ہے؟ اس نے کہا‘ ’’نہیں‘مگر صرف ایک رات آپ (علیہ السلام) نے پیٹ بھر کرکھانا کھایا‘ تو میں نے اس رات آپ (علیہ السلام) پر نماز کو بھاری کر دیا۔ حضرت سیدنا یحیٰی علیٰ نبینا علیہ السلام نے یہ سن کر فرمایا‘ خدا کی قسم ! آئندہ میں کبھی پیٹ بھر کر کھانا نہیں کھاؤں گا۔‘‘ شیطان بولا‘ ’’ میں بھی کبھی آئندہ کسی کو ایسی (فائدے والی) بات نہیں بتائوں گا۔‘‘
(منہاج العابدین‘ص ۹۳)
اﷲ عزوجل کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔