زیک
مسافر
احتجاج نہیں، قتلجو معاملہ سامنے کا ہے، وہ تو ہے۔ خاکے بنائے گئے، مُسلمان مشتعل ہوئے۔ پسِ منظر معلوم ہونا شاید زیادہ ضروری ہے بھی نہیں کہ مُسلمانوں کے نزدیک بذاتِ خود یہ نہایت قبیح فعل ہے اور اِس کے مُرتکب افراد کے خلاف وہ ہر مُمکن طور پر احتجاج کرنا چاہیں گے۔ اس کے لیے اُنہیں جو سزا ملے گی، اُسے بھی بخوشی قبول کریں گے۔ بلا شبہ، یورپ میں، امریکا میں سلجھے افراد کی اکثریت ہے، اور وہ مسلمانوں پر تہذیب کے دائرے میں رہ کر تنقید کرتے ہیں، اُن کے خلاف احتجاج کون کرے۔ جس فرد یا جن افراد کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے، وہ باقاعدہ طور پر مُسلمانوں کے مذہبی پیشوا کی ہستی کا مذاق اُڑا رہے ہیں اور اسے آزادی اظہار رائے سمجھتے ہیں۔ ٹھیک ہے، سمجھتے رہیں۔ مگر، ردِعمل تو آئے گا، اُسے بھی اس کی ایکسٹیشن سمجھ لیں۔