یوم دفاع مبارک
ہوسکتا ہے کہ کچھ لوگوں کے نظریات اور خیالات 1965 کی جنگ کے بارے میں ہم سے مختلف ہوں لیکن ایک بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ آج اگر دنیا کے نقشے پر پاکستان، پاکستان ہے۔ تو اس میں ہماری افواج کا مرکزی کردار ہے ۔ یہ سچ ہے کہ ہمیں اب بھی بہت سے مسائل کا سامنا ہے لیکن الحمدللہ آج پاکستان ان بہت سے ملکوں سے بہتر ہے جہاں خانہ جنگی ہو رہی ہے ۔ جہاں غیر ملکی قوتوں اور عسکریت پسندوں نے لوگوں سے زندگی اور موت دونوں کے درمیان فرق کو کم تر کر دیا۔ میں کسی کو خانہ جنگی اور بدامنی کا طعنہ نہیں دے رہا بلکہ رب ذولجلال کا شکر ادا کر رہا ہوں کہ اس نے ہمیں امن کی نعمت سے نوازا ہے۔ ہمیں وہ بہادر اور جانباز سپاہی عطا فرمائے کہ جنہوں نے اپنی جان پر کھیل کر ہماری سرحدوں کی حفاظت کی اور اندرونی گمراہ اور غداروں کی دہشت گردی سے ہمیں نجات دلائی۔پاکستان کی اندرونی اور بیرونی دشمنوں سے حفاظت کرنے والے سچے جانباز مجاہدوں کو سلام ہو۔
پاکستان کی حفاظت کے لئے اپنے بیٹے اور بیٹیاں دینے والی ماؤں اور باپوں کو سلام ہو۔
پاکستان کے لئے اپنے شوہر اور بھائی دینے والی بہنوں کو سلام۔
اور ساری پاکستانی قوم کو سلام جو اپنے وطن کی حفاظت اور سلامتی کے لئے ہر نازک موقع پر متحد ہوجاتی ہے اور وطن کی حفاظت کے لئے ہمیشہ تیار ہے۔
اس پاکستانی قوم کو سلام جو دشمن کے حملے کی صورت میں بھاگنے کی بجائے آگے بڑھ کر دشمن کے دانت کھٹے کرنے میں یقین رکھتی ہے۔
آخر میں: یوم دفاع کے موقع پر شہید ہوجانے والوں کے لئے خاموشی چاہیں تو ضرور اختیار کریں لیکن شہیدوں اور فوت ہوجانے والوں کے لئے دعائے مغفرت اور فاتحہ خوانی نہ بھولیں کہ یہی اسلام کی تعلیم ہے اور پاکستان کا کلچر بھی۔