x boy

محفلین
جنات اب چھا گئے۔۔۔
اس لڑی سے پہلے ہم نابلد تھے کہ ایسا بھی ہوتا اور ہوسکتا ہے اب تو یقین آتا جارہا ہے کہ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
 

آوازِ دوست

محفلین
فاروق صاحب ہندو ہو یا مُسلم ، مُلّا ہو یا جینٹلمین امریکہ ہو یا پاکستانی فوج، آپ ہو یا میں ہوں جو ظُلم کرے گا ظالم ہوگا جو بھلا کرے گا نیک ہوگا۔ تاریخی واقعات خود گواہ ہیں کہ بُرے لوگوں کو بُرے لوگوں کے طور پر ہی یاد کیا جاتا ہے اور اچھے لوگوں کو اچھے لوگوں کے طور پر ۔ یہاں زمین پر بسنے والے لوگ نہ کل فرشتے تھے نہ آج فرشتے ہیں بلکہ دیکھا جائے تو خرابی بڑھی ہی ہے۔ اگر ماضی میں میرے آباؤ اجداد نے کوئی اچھے کام کیے تو اُس میں میرا کوئی کریڈٹ نہیں بنتا اور اِسی طرح اُن کی خطاؤں کی سزا مجھے نہیں دی جا سکتی۔ 100 شادیوں کی جہاں تک بات ہے تو یقینا" اعتدال اچھی چیزہےلیکن ایک زنا کے مقابلے میں ایک ہزار شادیاں بھی کر لی جائیں تو بہترہے۔ قلعے شائد بنیادی طور پر عسکری ضروریات کے لیے بنائے جاتےتھے یا ہو سکتا ہے یہ میری کم علمی ہو۔ طالبان جو آج کل اپنی جان اور دوسروں کے سر ہتھیلی پر لیے پھرتے ہیں عقیدے اور عقیدت میں شائد میرے آپ سے آگے ہیں لیکن اسلام پیغامِ سلامتی ہے اور جو اِسے نہ سمجھے اور محض جوش و جذبات کے ریلے میں بہہ کر ہم نہیں یا تم نہیں کی دیوانگی کا اسیر ہو جائے وہ محض دیوانہ ہے اور آپ پھینک سکیں تو اُنہیں بحرِ عرب پھینک آئیں۔ آپ پہلا پتھر ماریں یا آخری لیکن کوشش کریں سچائی سنگسار نہ ہو۔
دوستوں کا اختلاف محترم مگر آپ کی دلیل آپ کے اختلاف کو چار چاند لگا سکتی ہے سو میں منتظر ہوں کہ آپ اپنی رائے سے بھی نوازیں گے تاکہ میں اپنے خیالات میں بہتری لا سکوں :)
 

نور وجدان

لائبریرین
فاروق سرور خان نے کہا

معاملہ جنات سے شروع ہو یا کسی بھی موضوع سے ۔ ملا ٹولے کا پراپیگنڈہ کام دکھانے لگتا ہے ۔ کہ 1۔ امریکہ مجرم ہے۔ 2۔ امریکہ کافر ہے۔ 3۔ پاکستانی فوج اور پاکستانی حکومت امریکہ کی کٹھ پتلی حکومت ہے۔

کبھی کبھی مجھے حیرت ہوتی ہے ہم پاکستانی کب کہتے ہیں امریکہ کافر ہیں ۔ ہم تو سعودی عرب کے حامی ہیں ۔ ہمارے حاکم اعلی وہاں کے داماد ہیں ۔ سعودی عرب اور امریکہ ایک دوسرے کے لیے ناگزیر ہیں ۔ یہ کافر کی نعرہ بازی تو ایرانیوں نے کی تھی جب آیت اللہ خمینی انقلاب لائے تھے ۔انقلاب کے کیا عوامل تھے ۔ ان پر بحث کرنے سے نیا کھاتا کھل جانا ہے ۔ لڑی نے مزید جناتی ہوجانا ہے ۔ملا ٹولا ۔پاکستان میں وجود کیوں آیا ؟ وہاں پر حکومت نے کبھی اصلاحات کو سوچا ہی نہیں ۔ ان کی قانون سازی ، نظام سب ہم سے جدا رہے اور ابھی تک جدا ہیں ۔ ہم نے کبھی اپنی کوتاہیوں پر نظر ڈالی ہی نہیں ہے ۔ ہمیں نعرے لگانے آئے ہیں ۔

تو اب آواز دوست سے سوال ۔ وہ کس کے پرکھے تھے جنہوں نے پر امن سندھ کے ارد گرد رہنے والوں پر 12 صدیوں تک حملہ کیا ۔ کیا جنگ پلاسی ،جنگ دہلی، اور جانے کتنی جنگوں میں مسلمان مجرموں نے کروڑوں معصوم اہل ہند کا خون کیا، کروڑوں معصوم عورتوں کی عزت لوٹی ۔

آپ تاریخ کا ازسرنو مطالعہ کر لیجئے ۔ جن جنگوں کی بات آپ نے کی ہے اور تبصرہ دیا ہے ۔ وہ یقینا ایک تعصب کو ظاہر کر رہا ہے ۔ نواب صاحب کی شکست اور انگریز کی فتح کو آپ نے اہل ہند کے خون سے بدل دیا ۔ اس جنگ میں مفتوح نے بلاشبہ بہت خون بہایا ہوگا کہ یہ جنگ بغیر لڑائی کے جیتی گئی تھی ۔

محمد بن قاسم کے حملے کے اسباب بظاہر وہی ہیں جو آپ نے بتائے اور ہمیں بھی سکھایا گیا !

اک مسلمان کی بیٹی پر ہوا ستم
کھل گئے ابن قاسم کے شجاعت کے علم

یہ اندھی پٹی ہیں جو ہمیں ٹیکسٹ بکس میں پڑھا دی جاتی ہے ۔ مگر اس جنگ کے اسباب چچ نامہ میں پڑھ لیجئے ۔ مسلمان بھی اتنے ہی ظالم ہیں جتنے ہندو ظالم ہیں ۔ یعنی کے انسان ہی ظالم ہے ۔ یہاں پر یہ فرد جرم لگا دینا اس بات کا مظہر ہے کہ دنیا میں سارے ظالم ہیں ۔ تو سنیے کہ دنیا ظالم ہے ، دنیا ظالم تھی اور رہے گی ۔ پھر ہر طاقتور ظالم ہے ۔ لوگ اگر امریکہ کو ظالم کہیں یا کافر کہیں تو پھر تو وہ بھی درست ہے ۔
بارہ سو سال تک اور اس لوٹ مار کے عوض کیا بنایا ؟ قلعے یعنی سیف ڈپازٹ والٹ ؟؟؟ تاکہ لوٹی ہوئی دولت سے مزے لوٹے جائیں۔ ملاؤں کے ساتھ مل کر "اسلام" لڑکیوں کو نچا کر ، 100 ، 100 شادیاں کرکے نافذ کیا جائے؟ اپنی ذاتی خواہشات کی پیروی کی جائے؟

ہمارے نظام صرف معاشیات پر قائم نہیں ہوتے ۔ سیاست کسی بھی نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے ۔ اس لیے سیلف ڈپازٹ والی بات درست ہے ۔ اس کو مکمل درست کہنا درست نہیں ہے ۔ بالکل اس طرح سچ مکمل اچھا لگتا ہے ۔ آدھا سچ تو جھوٹ سے بھی بد تر ہے ۔

اس زمانے کے ملاء اور آج کے زمانے کے ملاوؤں میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔ آج تو جو کچھ نہیں کرسکتا ہے ، جو ناکارہ ہوتا ہے اس کو ملا بنادیا جاتا ہے ۔ اس زمانے میں ملاء بننے کے لیے باقاعدہ سند لی جاتی تھی ۔

لڑکیاں نچائی جاتی ۔۔ ۔ یہ بہت ہی دکھ اور صدمے کی بات ہے ۔ اس لیے تو مؤرخین نے خلافت کے دور اور بادشاہت کے دور کا فرق بتادیا ہے ۔ ان سارے بادشاہوں میں ایک دو بہت اچھے بھی گزرے ہیں ۔ جیسے سلطان التتمش اور ناصرالدین ۔۔ وہی بات ہزار سال رونے کے بعد دیدہ ور پیدا ہوتے ہیں ۔ ایک دو نیک بغداد کے بادشاہ بھی گزرے ہیں ۔ مظالم صرف عورتوں پر نہیں ہوتے تھے مردوں پر بھی ہوتے تھے ۔ تاریخ نے اس بات کو بہت ہائی لائٹ کیا ہے اس معاملے میں آپ کسی پورپی مورخ کو پڑھ لیں ۔ انگریز مؤرخ یا لکھاری کبھی بھی اتنے متعصب نہیں ہوتے ہیں جتنے ہمارے لوکل لوگ ہیں ۔ ان کی ہر ہر شعبے کی کتابیں مستند ہیں ۔ یہ وہ بیان کرتے ہیں جو اصل ہوتا ہے ۔

یہ سارا جرم ان مسلمانوں کا ہے جنہوں نے پاکستان بنایا ۔ تو سب سے کریہہ مجرم کون ہوا ۔۔ جو 1200 سال کی معصیت کے بعد آج بھی طالبانی ظالمانی نظام کا پرستار ہے جو اپنی ہی حکومت کو ناپاک حکومت قرار دیتا ہے۔ ایسے ملاء ٹولے کو کیوں نا بحرعرب میں پھینک دیا جائے؟
جو خلافت کا نظام جو لانا چاہتا ہے ، اس کے حامی بھی آپ لوگ خود ہیں وہ ایک تبدیلی کے ساتھ آرہا ہے ۔ جبکہ مجھے اس ملک کی کسی پارٹی سے کوئی اچھی امید نہیں ہے ۔ خان صاحب کو اخبارات طالبان خان کے نام سے لکھتے ہیں ۔ خلافت کا نظام جب حضرت علی رض کے دور میں انتشار کا شکار ہوگیا ہے تو آج یہ چلے گا ۔ یہ پارٹی و سیاسی حکمت عملی ہے ۔ اس کو سب عوام پر لاگو کرنا تعصب ہے ۔
۔[/QUOTE]

فاروق صاحب ہندو ہو یا مُسلم ، مُلّا ہو یا جینٹلمین امریکہ ہو یا پاکستانی فوج، آپ ہو یا میں ہوں جو ظُلم کرے گا ظالم ہوگا جو بھلا کرے گا نیک ہوگا۔ تاریخی واقعات خود گواہ ہیں کہ بُرے لوگوں کو بُرے لوگوں کے طور پر ہی یاد کیا جاتا ہے اور اچھے لوگوں کو اچھے لوگوں کے طور پر ۔ یہاں زمین پر بسنے والے لوگ نہ کل فرشتے تھے نہ آج فرشتے ہیں بلکہ دیکھا جائے تو خرابی بڑھی ہی ہے۔ اگر ماضی میں میرے آباؤ اجداد نے کوئی اچھے کام کیے تو اُس میں میرا کوئی کریڈٹ نہیں بنتا اور اِسی طرح اُن کی خطاؤں کی سزا مجھے نہیں دی جا سکتی۔ 100 شادیوں کی جہاں تک بات ہے تو یقینا" اعتدال اچھی چیزہےلیکن ایک زنا کے مقابلے میں ایک ہزار شادیاں بھی کر لی جائیں تو بہترہے۔ قلعے شائد بنیادی طور پر عسکری ضروریات کے لیے بنائے جاتےتھے یا ہو سکتا ہے یہ میری کم علمی ہو۔ طالبان جو آج کل اپنی جان اور دوسروں کے سر ہتھیلی پر لیے پھرتے ہیں عقیدے اور عقیدت میں شائد میرے آپ سے آگے ہیں لیکن اسلام پیغامِ سلامتی ہے اور جو اِسے نہ سمجھے اور محض جوش و جذبات کے ریلے میں بہہ کر ہم نہیں یا تم نہیں کی دیوانگی کا اسیر ہو جائے وہ محض دیوانہ ہے اور آپ پھینک سکیں تو اُنہیں بحرِ عرب پھینک آئیں۔ آپ پہلا پتھر ماریں یا آخری لیکن کوشش کریں سچائی سنگسار نہ ہو۔

اس عظیم الشان بحث میں پڑنا نہیں چاہتی ۔ اور کوئی جواب نہیں دوں گی ۔ آپ کے جواب سے اتفاق نہیں کر پائی ۔ اس لیے جن صاحب کا جواب تھا ۔ اس کو دیکھ لیں ۔ اختلاف کا پتا چل جائے گا۔ اس جواب میں کوئی بھی جواب ملے ۔ میں مزید تبصرہ کرنے سے گریز کروں گی ۔
 
آخری تدوین:
Top