یونیکوڈ صفحات از سیدہ شگفتہ

سیدہ شگفتہ

لائبریرین

پہلا باب

دلی کی عملداریوں کے مختصر حالات میں


حدیث از مطرب و می گو و راز از دہر کمتر جو
کہ کس نکشو و نکشاید بحکمت این معما را



(۱) اگرچہ ہندو زمانے کی ابتدا کو بے انتہا اور آفرینش عالم کو بے سروپا بیان کرتے ہیں اور اسی سبب سے ان کے نزدیک ہر ایک دیس کی سلسلہ حکومت کی بھی ابتدا ناپیدا ہے مگر یہ بات ہرگز قابل قبول کے نہیں کیونکہ معتبر دلیلوں سے ثابت ہے کہ جس طرح بعد طوفان کے اور ملک آباد ہوئے اسی طرح ہندوستان بھی بسا ۔

(۲) کتاب مقدس سے ثابت ہے کہ دو ہزار تین سو اڑتالیس سال قبل ولادت حضرت مسیح کے تمام عالم میں طوفان آیا اور حضرت نوح مع تمامی اپنے خندان کے کشتی میں بیٹھے اور کوئی جاندار سوائے ان کے جو کشتی میں تھے ، عالم میں زندہ نہیں رہا ۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
(3) اگر چہ کہ اب کے ہندو اس واقعہ کا انکار کرتے ہیں مگر ہمارے نزدیک خود ان کے پرانوں سے اس واقعہ کا ہونا ثابت ہے کیونکہ ان کی کتابوں میں مذکور ہے کہ مچھ اوتار کے وقت میں تمام عالم میں طوفان آیا اور اس وقت کے دویتاؤن نے خدا کے حکم کے بموجب کشتی بنائی اور اس میں بیٹھے اور جن جن چیزوں کو صدمہ طوفان سے اللہ کو بچانا تھا وہ سب خدا کے حکم سے کشتی میں بٹھائی گئیں ۔

(4) یہ بیان اور یہ واقعہ بالکل کتاب مقدس کے مطابق ہے اور جس طوفان کا متاب مقدس میں ذکر ہے اسی طوفان کا یہ حال ہے الا ہندوستان میں یہ رواج تھا کہ جملہ مطالب کو اشعار میں بیان کرتے تھے اور کتابیات اور استعارات کے پیرایے میں ادا کرتے تھے اور اسی سبب سے مناسبات لفظی اور تناسب شعری کا ان کو بہت خیال رہتا تھا اور نیز جیسا کہ شعر کا دستور ہے مبالغے کو اس میں دخل ہوتا تھا اس سبب سے صحیح صحیح مطلب ادا ہونے میں کچھ فرق ہو گیا ہو اور نیز پانی کی مناسبت سے مچھ اوتار کا ذکر کر دیا ہے ورنہ غور کرنے کے بعد بخوبی ثابت ہے کہ یہ طوفان وہی حضرت نوح کا طوفان ہے ۔

(5) اس دلیل سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ یہ چاروں جُگ جو ہندوؤں میں مشہور ہیں چاروں کے چاروں آفرینش عالم کے بعد کے ہیں اور چار ہزار برس قبل ولادت حضرت مسیح کے اندر ۔

(6) کتاب مقدس سے ثابت ہے کہ بعد پیدایش فلج یعنی دو ہزار دو سو سینتالیس
 
Top