خرم شہزاد خرم
لائبریرین
یوں نہ بولو بیچ میں بے کار خرم چپ رہو
چل نہ جائے تم پہ بھی تلوار خرم چپ رہو
سچ کو سچ کہنا نہیں حق بات پر بھی چپ رہو
بین کر دے گی تمہیں سرکار خرم چپ رہو
قتل ہوتا دیکھ کر اس کو تماشا جان لو
بیٹھ کے چپکے سے تم اس پار خرم چپ رہو
تم گواہی دو تو خود مجرم ہی سمجھے جاؤ گے
دیکھ لو سب کچھ مگر ہر بار خرم چپ رہو
گولیوں کی یہ صدا چونکا رہی ہے مجھ کو بھی
تم نے بھی سن لی ہے لیکن یار خرم چپ رہو
جان کر انجان بن جاؤ وگرنہ موت ہے۔
کھل نہ جائے سب پہ یہ اسرار خرم چپ رہو
اس غزل پر بھی بہت کچھ تم کو سننا ہے مگر
اس طرح سدھریں گے یہ اشعار خرم چپ رہو
ایک غزل خرم شہزاد خرم کے قلم سے
چل نہ جائے تم پہ بھی تلوار خرم چپ رہو
سچ کو سچ کہنا نہیں حق بات پر بھی چپ رہو
بین کر دے گی تمہیں سرکار خرم چپ رہو
قتل ہوتا دیکھ کر اس کو تماشا جان لو
بیٹھ کے چپکے سے تم اس پار خرم چپ رہو
تم گواہی دو تو خود مجرم ہی سمجھے جاؤ گے
دیکھ لو سب کچھ مگر ہر بار خرم چپ رہو
گولیوں کی یہ صدا چونکا رہی ہے مجھ کو بھی
تم نے بھی سن لی ہے لیکن یار خرم چپ رہو
جان کر انجان بن جاؤ وگرنہ موت ہے۔
کھل نہ جائے سب پہ یہ اسرار خرم چپ رہو
اس غزل پر بھی بہت کچھ تم کو سننا ہے مگر
اس طرح سدھریں گے یہ اشعار خرم چپ رہو
ایک غزل خرم شہزاد خرم کے قلم سے