مغزل
محفلین
ban اور قید کے معانی میں تو شاید آدم اور عیسیٰ کا فرق بھی نکل آئے لیکن مجھ جاہل کی ناقص رائے میں مصرع اولیٰ میں جو طنز کیا گیا اس کی معنویت پر کوئی حرف نہیں آتا ban یا قید کے الفاظ سے۔
حضور مجھ جہل مرتبت سے سوال سرزد ہوا تھا ۔
قطعاًً کوئی قدغن نہیں لگائی ۔۔ ہاں اس مراسلے کا مزاج ایسا رہا ہو گا
جس کیلئے میں دست بستہ معافی کا خواستگار ہوں۔
یقینا ً جیسا آپ نے کہا ویسا ہی ہے ۔
اب مجھ ایسا دقت پسند ۔۔ تو ایسا خیال ظاہر کرسکتا ہے نا ۔۔
مگر کیا معانی ۔۔ میں عیسیٰ و موسٰی کا فاصلہ نہ آجائے گا۔۔؟؟
قید ۔۔ سے مرادی معنے لیئے جاتے ہیں ۔۔
کوئی اور متبادل ۔۔ ؟؟ خرم تم بھی کچھ کہو !
میرے خیال میں ban سے مراد ۔۔ ’’ پابندی لگانا ہے ‘‘ جو خرم کا مطمحِ نظر بھی ہے ۔
جب کہ ’’ قید ‘‘ سے یہ معانی زبردستی تو وصولے جاسکتے ہیں ۔۔ وگرنہ نہیں