ابن سعید
خادم
حوصلہ شکنی!ڈی مورلائزیشن کو اردو میں کیا کہتے ہیں؟
حوصلہ شکنی!ڈی مورلائزیشن کو اردو میں کیا کہتے ہیں؟
وہ ایپ کس بارے میں تھی؟ اگر تو کسی قانونی معاملات میں سہولت فراہم کرنے کے متعلق ہے تو وکیل صاحب کا کسی پیشہ ور ڈویپلر کے ساتھ مل کر (غیر تکنیکی) کام کرنا غالباً ممکن ہو۔مجھے ایک دفعہ ایک وکیل صاحب کا فون آیا تھا، فرماتے ہیں کہ میں ایندرائڈ ایپ بنانا چاہتا ہوں، مجھے کم از کم کیا سیکھنا ہو گا کہ میں ایپ بنانے کے قابل ہو سکوں؟
میں نے پوچھا کہ کبھی پروگرامنگ کی ہے۔ جواب آیا نہیں۔
میں نے کہا کہ آپ کے لیے بہتر ہو گا کہ وکالت پر توجہ دیں، ایپ کسی اور سے بنوا لیں۔
وہ کیوں؟کم از کم بی کام والوں کی یونیورسٹی لائف تو اچھی ہوتی ہے۔
وہ کیوں؟
وہ ایپ کس بارے میں تھی؟ اگر تو کسی قانونی معاملات میں سہولت فراہم کرنے کے متعلق ہے تو وکیل صاحب کا کسی پیشہ ور ڈویپلر کے ساتھ مل کر (غیر تکنیکی) کام کرنا غالباً ممکن ہو۔
وہ ایپ کس بارے میں تھی؟ اگر تو کسی قانونی معاملات میں سہولت فراہم کرنے کے متعلق ہے تو وکیل صاحب کا کسی پیشہ ور ڈویپلر کے ساتھ مل کر (غیر تکنیکی) کام کرنا غالباً ممکن ہو۔
غالبا نہیں بلکہ یقینا۔ کچھ صورتوں میں تو ممکن ہے پہلے سے ان کی پرابلم کے حل کے لیے کوئی نہ کوئی ایپ موجود ہو۔ مسئلہ یہ ہے کہ اکثر لوگ ڈیویلپمنٹ کے کام کے لیے معاوضہ ادا کرنے سے کتراتے ہیں۔ اور بعض اوقات دوستوں سے فرمائش کرتے ہیں کہ ان کے لیے کسٹم ڈیویلپمنٹ کر دی جائے۔
ہاہاہا۔ سب سے بورنگ فیلڈ لگتی ہے مجھے اکاؤنٹس کی۔ ویسے بھیڑچال کے طور پر انٹر کے بعد بی بی اے کرنے کی خواہش تھی اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ پوری نہ ہوسکی۔آپ نے اکاؤنٹنٹ کی جاب کے لیے اپلائی کر دینا تھا۔
صرف پاکستان ہی نہیں شائد دنیا بھر میں۔ عثمان کے مراسلے سے تو ایسا ہی لگتا ہے۔ کبھی کبھی تو یہ حالات و واقعات بہت زیادہ انوکھے واقعات کی بنیاد ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر عبدالسلام کی سوانح میں ایک واقعہ پڑھا تھا کہ وہ سول سروس کے امتحان میں بیٹھنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ لیکن دوسری جنگ عظیم شروع ہوگئی اور انڈین سول سروس کے امتحانات بند ہونے کی وجہ سے وہ اس سے محروم ہوگئے لہذا انہوں نے آگے اعلیٰ تعلیم جاری رکھی۔ نتیجہ آج سب کے سامنے ہے۔میرے خیال میں پاکستان میں زیادہ تر "حالات و واقعات" لوگوں کا کیرئیر متعین کرتے ہیں بجائے ان کی پیشہ وارانہ تعلیم کے۔
آپ کا انجنئیرنگ کی فیلڈ سے ہونا بھی میرے لئے بڑی حیرت کی بات ہے۔دوسری فیلڈز سے سوفٹویر ڈیویلپمنٹ کے میدان میں آنا غیر معمولی بات نہیں ہے۔ یونیورسٹیز سے کمپیوٹر سائنس کی ڈگری حاصل کرنے والوں تعداد ڈیمانڈ کے اعتبار سے نہایت کم ہے۔ اس لیے اس طرح کی کیریر چینج کرنے والوں کے لیے اچھے مواقع موجود ہیں۔ خود میں نے بھی الیکٹریکل انجنیرنگ کی تعلیم حاصل کرنے اور کئی سال بطور انجنیر کام کرنے کے بعد سوفٹویر ڈیویلپمنٹ کی فیلڈ میں سوئچ کیا ہے۔
ہاہاہا لاجواب۔
اس سے عمدہ بھی کیا جواب ہوتا عثمان بھائی۔۔۔۔وہ کیوں؟
محب علوی صاحب یاد آ رہے ہیں۔ وہ پریسٹن کو پرستان کہا کرتے تھے۔