یہودیوں کی مخالفت میں ایرانی سب سے پیچھے

حاتم راجپوت

لائبریرین
140518113343_iranians_anti-semitic_624x351__nocredit.jpg

اسرائیل کے شدید ترین دشمن خیال کیے جانے کے باوجود جائزے میں یہودی مخالف ایرانیوں کی تعداد کم ہے۔


مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں یہود مخالفت کے بارے میں ایک عالمی تنظیم کے حالیہ جائزے سے یہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ یہود مخالفت میں ایرانی سب سے پیچھے ہیں۔ اس نتیجے کو عام تصور کے برخلاف اور حیران کن تصور کیا جا رہا ہے۔

اینٹی ڈیفیمیشن لیگ (اے ڈی ایل) ہتک مخالف لیگ نامی تنظیم کے اس جائزے کے مطابق صرف 56 فیصدایرانی یہودیوں کے خلاف رائے رکھتے ہیں جب کہ ترکی میں اس رائے کاتناسب 69 فیصد اور فلسطینی علاقوں میں 93 فیصد ہے۔

سرکاری طور پر کنزرویٹو ایران خود کو یہودی مخالف قرار دینے کی بجائے اسرائیل مخالف کہتا ہے۔ اگرچہ ایران کے بیشتر ادارے جو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ساتھیوں کے ماتحت ہیں یہودی مخالف پروپیگنڈہ کرتے رہتے ہیں۔

مثال کے طور پر ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن اور ذرائع ابلاغ کے دوسرے روایت پسند ادارے مرگِ انبوہ یا ہولوکوسٹ کو گھٹا کر ہی پیش کرتے ہیں، دنیا کو درپیش بیشتر مسائل کا ذمے دار ’بااثر‘ یہودیوں کو قرار دیتے ہیں اور ان کی ایسی تصویر پیش کرتے ہیں جو یہود مخالفت پر مبنی ہوتی ہے۔

ایران کے موجودہ صدر حسن روحانی کے پیش رو محمد احمدی نژاد مرگ انبوہ کو اسرائیل کے خلاف سیاسی حربے کے طور پر استعمال کرتے تھے۔ وہ اسرائیل کو ایران کا سب سے بڑا دشمن قرار دیتے تھے اور کہتے تھے کہ اسرائیل ایران کو عالمی ہمدردیاں بٹورنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

دوسری جنگِ عظیم کے دوران نازیوں کے ہاتھوں 60 لاکھ یہودیوں کو ہلاک کیا گیا اسی بنا پر اسے مرگ انبوہ کہا جاتا ہے۔

چھ مئی کو ایران میں سخت گیر موقف رکھنے والے ارکانِ پارلیمنٹ نے ایرانی وزیرِ خارجہ جاوید ظریف کو اس بنا پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا کہ انھوں نے جرمنی کے ایک ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے مرگ انبوہ کو ایک ’سانحہ‘ قرار دیا تھا۔

اس کے علاوہ سخت گیر موقف رکھنے والوں پر تنقیدکرنے والے ایرانیوں کی بھی کسی وجہ سے اسرائیلی حکومت کے بارے میں رائے منفی ہی ہے۔

مثال کے طور پر وہ فلسطینیوں اور ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے بارے میں اسرائیلی پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہیں۔

ایرانی نوجوان جو ایرانی سخت گیروں کے حامی نہیں ہیں گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کے اُس تبصرے کا مذاق اڑانے میں پیچھے نہیں رہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ایرانیوں کو جین پہننے یا مغربی موسیقی سننے کی اجازت نہیں۔

ایرانی نوجوانوں نے سوشل میڈیا پر جین میں اپنی تصویریں لگائیں اور نیتن یاہو کے بارے میں کہا کہ وہ ایسے معاملے پر بھی تبصرے کرتے ہیں جس کے بارے میں انھیں بہ خوبی معلوم بھی نہیں ہے۔

ان تمام باتوں کے باوجود اے ڈی ایل کا جائزہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایرانی آبادی کا بڑا حصہ ایرانی سخت گیر قیادت کے ان منفی خیالات سے متاثر نہیں ہے جو وہ یہودیوں کے بارے میں رکھتے ہیں۔


140518113709_iran_israel_624x351__nocredit.jpg

ایران میں اسرائیل کو ایسی قوت دکھایا جاتا ہے وہ دنیا میں بالا دستی حاصل کرنا چاہتی ہے۔

اس کا ایک نتیجہ یہ بھی نکالا جا سکتا ہے کہ سخت گیر موقف رکھنے والے حکمرانوں پر اعتماد نہ رکھنے کی وجہ سے ایران کی مذکورہ تعداد یہودیوں کے بارے میں ان کے خیالات سمیت ان کی ہر بات کو ناپسند کرتی ہے۔


لیکن ایک اور پہلو یہ بھی ہے کہ ایرانیوں نے بہت کم شرح میں اس بیان سے اتفاق کیا ہے کہ ’یہودی اب بھی اُس تمام کے بارے میں بہت زیادہ بات کرتے ہیں جو ان کے ساتھ مرگِ انبوہ میں ہوا۔‘

اسلامی ریپبلک ایران میں جہاں برسرِ اقتدار ایک عرصہ سے مرگِ انبوہ کی تردید کر رہے ہیں صرف 18 فیصد ایسے ہیں جو اس بیان سے اتفاق کرتے ہیں۔

یہ عدد اس صورت میں اور بھی اہم ہو جاتا ہے جب اسے مذکورہ بیان سے اتفاق کرنے والے 22 فیصد امریکیوں سے ملا کر دیکھا جاتا ہے۔
 

arifkarim

معطل
یہ اسلئے کہ دنیا کی سب سے پرانی اور مسلسل قائم یہودی آبادی کا تعلق ایران سے ہے:
Persian Jews have lived in the territories of today's Iran for over 2,700 years, since the first Jewish diaspora when the Assyrian king Shalmaneser V conquered the (Northern) Kingdom of Israel (722 BC) and sent the Israelites (the Ten Lost Tribes) into captivity at Khorasan
http://en.wikipedia.org/wiki/History_of_the_Jews_in_Iran

جس یہودی قوم کیساتھ اہل فارس پچھلے 2700 سال سے انکا قتل عام کئے بغیر امن پسند زندگی گزار رہے ہیں ان سے نفرت کیسی؟ :D

اوپر سے تقدیرکی ستم ظریفی دیکھئے کہ صیہونی ریاست ہائے اسرائیل کا سب سے بڑا مخالف ایران مشرق وسطیٰ میں سب سے کم یہود مخالف ہے۔ مطلب ایرانی حکومت و عوام کا اختلاف یہود قوم سے نہیں انکے آبائی وطن اسرائیل کی فلسطینیوں سے متعلقہ غیر منصفانہ پالیسیز ہیں۔ بس اتنی سی حقیقت شدت پسند صیہونیوں سے ہضم نہیں ہوتی جو پوری دنیا میں ہر قسم کی اسرائیل مخالفت کو یہود مخالفت ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ اور اسمیں بری طرح ناکام ہوئے ہیں۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Anti-Zionism#Anti-Zionism_and_antisemitism
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
میرے لئے بھی یہ خبر زیادہ نہیں تو تھوڑی بہت حیرتناک تھی،کیونکہ واویلا ایران کی یہود دشمنی کا ہی مچایا جاتا ہے ۔ ۔ :)
 

arifkarim

معطل
میرے لئے بھی یہ خبر زیادہ نہیں تو تھوڑی بہت حیرتناک تھی،کیونکہ واویلا ایران کی یہود دشمنی کا ہی مچایا جاتا ہے ۔ ۔ :)
درست۔ اسرائیلی میڈیا اکثر ایرانی حکومت کیخلاف یہود مخالفت کے بلندو باند دوعوے کرتا رہتا ہے جسکے جواب میں خود ایرانی یہود اسرائیل کا تمسخر اڑاتے نظر آتے ہیں:
http://www.theguardian.com/world/2007/jul/12/israel.iran
 
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم
بھائی یہ آپس میں دوست ہیں اور دنیا پر ایک نظر دوڑائیں تو اپ کو صاف نظر آجائے گا افعانستان ہو یا عراق دونوں کے ساتھ ایران کے بارڈر ملتے ہیں لیکن اس سارے جنگ میں ایران کا کتنا نقصان ہوا
عراق سے امریکہ گیا اور اپنی وراثت کس کو چھوڑ کے چلا گیا ۔
بہانہ 911 نشانہ پاکستان ٹھکانہ افغانستان۔۔۔۔۔۔۔۔


اللہ اکبر کبیرا
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم
بھائی یہ آپس میں دوست ہیں اور دنیا پر ایک نظر دوڑائیں تو اپ کو صاف نظر آجائے گا افعانستان ہو یا عراق دونوں کے ساتھ ایران کے بارڈر ملتے ہیں لیکن اس سارے جنگ میں ایران کا کتنا نقصان ہوا
عراق سے امریکہ گیا اور اپنی وراثت کس کو چھوڑ کے چلا گیا ۔
بہانہ 911 نشانہ پاکستان تھکانہ افغانستان۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔


اللہ اکبر کبیرا


جی بالکل، یہ اسی "دوستی" کا کرشمہ ہے جو اسرائیل - ایران تنازع اسوقت اپنے عروج پر ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Iran–Israel_proxy_conflict
 

فرخ

محفلین
میرا خیال ہے کہ یہود کی مخالفت اور اسرائیل کی مخالفت میں بہت فرق ہے۔ اور شائید آپ جانتے ہوں کہ کچھ یہودی ربی بھی اسرائیل کے مخالف ہیں۔۔۔۔ آپ تلاش کریں تو باآسانی، آپ کو وہ وڈیوز مل جائیں گی جن میں یہودیوں نے اسرائیل کی ریاست کے خلاف کئی مرتبہ مظاہرے بھی کئے اور اسرائیل کی دھشت گردی اور ظلم و ستم پر آواز اُٹھائی اور اسرائیل کے قیام کو انکے مذھب کی مخالفت قرار دیا ہے۔۔۔
یہود بحیثیت ایک مذھب، الگ چیز ہے اور صیہونیت کی بنیاد پر قائم کی گئی اسرائیل کی یہ ریاست جس کی بنیادوں میں لاکھوں معصوم انسانوں کا خون ہے ایک بالکل الگ چیز ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
شائید اسی وجہ سے ایران یہود مذھب کی مخالفت کی بجائے اسرائیلی ریاست کی مخالفت پر ہے۔۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

حاتم راجپوت

لائبریرین
پاکستان میں کیا صورت حال ہے؟
پاکستان میں جہالت عام ہے۔کسی بھی چیز کی جڑ میں جاتے ہوئے یہاں کے زیادہ تر مسلمانوں کے ایمان متاثر ہونے کا خطرہ لاحق رہتا ہے لہذا اسی وجہ سے عام آدمی یہود مخالفت کو اسرائیل مخالفت ہی سمجھتا ہے۔ کم از کم میری رائے تو یہی ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
پاکستان میں جہالت عام ہے۔کسی بھی چیز کی جڑ میں جاتے ہوئے یہاں کے زیادہ تر مسلمانوں کے ایمان متاثر ہونے کا خطرہ لاحق رہتا ہے لہذا اسی وجہ سے عام آدمی یہود مخالفت کو اسرائیل مخالفت ہی سمجھتا ہے۔ کم از کم میری رائے تو یہی ہے۔
میری مراد سروے رپورٹ سے تھی۔ کیا پاکستان میں بھی سروے ہوا ہے؟ اور اس کے نتائج کیا ہیں؟
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
لیکن پاکستانی قوم کے مزاج کو سمجھتے ہوئے بہت اچھے نتائج کی توقع نہ رکھیں۔
کسی بھی قوم کا مزاج اس کی ایجوکیشن، معاشرتی روایات اورسماجی انلائٹنمنٹ سےتشکیل پاتا ہے۔ ہمارے یہاں بد قسمتی سے مسئلکی خصائل کو انلائٹنمنٹ سمجھا جاتا ہے اور اسی کا پرچار بھی کیا جاتا ہے۔زیادہ تر یہاں علم کی طلب کی جگہ اپنے مسلک کو صحیح ثابت کرنے کی طلب لے چکی ہے۔ سو آپ کی بات درست ہے کہ بہت اچھے نتائج کی توقع نہیں کی جا سکتی۔
 

الف نظامی

لائبریرین
پروپگنڈا اینلائیسیس ۔
ساری دنیا کے مسلمانو! اکٹھے ہو جاو۔ امریکہ تمہیں تقسیم کر کے اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔
 

arifkarim

معطل

Arab Liberation Army کا لوگو:
Arab_Liberation_Army_%28bw%29.svg


پروپگنڈا اینلائیسیس ۔
ساری دنیا کے مسلمانو! اکٹھے ہو جاو۔ امریکہ تمہیں تقسیم کر کے اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔
جو کام 1400 سالوں میں نہ ہو سکا وہ اب کیا خاک ہوگا :)
http://en.wikipedia.org/wiki/Organisation_of_Islamic_Cooperation
 

arifkarim

معطل
آو ،آو !وکی پیڈیا جہادی :) احمدیت کا فروغ کہاں تک پہنچا۔ اسرائیلی کتنا تعاون کر رہے ہیں؟
ابھی تک تو بس اتنا ہی تعاون کیا ہے کہ بھارتی اور دیگر مغربی سیکولرجمہوریتوں کی طرح فتنہ بہایت اور قادیانیت کو اپنی پارلیمان کے ذریعہ کافرین، مرتدین اور تکفیرین کی لسٹ میں شامل نہیں کیا۔ :) جسکی وجہ سے اسرائیلی مسلمان بنیاد پرستوں کو سخت افسوس اور رنج کا سامنا ہے اور وہ اقتدار میں آتے ہی دیگر اسلامی جمہوریتوں کی طرح ان اسلامی فتنوں کو بذریعہ اسرائیلی پارلیمان حل کرنے کی کوشش کریں گے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Islamic_Movement_in_Israel
http://en.wikipedia.org/wiki/Israeli_Ahmadis
http://en.wikipedia.org/wiki/Bahá'í_World_Centre
 
آخری تدوین:
Top