عمار ابن ضیا
محفلین
غزل برائے اصلاح
وہ مِرا ہے، یہی گمان رہا
عشق اِس آس پر جوان رہا
اجنبی کہہ کے چل دیا ظالم
عمر بھر مجھ کو جس پہ مان رہا
زندگی دو طرح گزاری ہے
تو رہا یا تِرا دھیان رہا
داد و تحسین کا خیال عبث
کون کب کس کا قدر دان رہا
احمدِ مجتبیٰ(ﷺ) کا لطف و کرم
مجھ پہ، عمار! سائبان رہا
وہ مِرا ہے، یہی گمان رہا
عشق اِس آس پر جوان رہا
اجنبی کہہ کے چل دیا ظالم
عمر بھر مجھ کو جس پہ مان رہا
زندگی دو طرح گزاری ہے
تو رہا یا تِرا دھیان رہا
داد و تحسین کا خیال عبث
کون کب کس کا قدر دان رہا
احمدِ مجتبیٰ(ﷺ) کا لطف و کرم
مجھ پہ، عمار! سائبان رہا
14مئی 2009ء