یہ اہتمام , یہ جشنِ گمانِ آزادی

عباد اللہ

محفلین
بے ساختہ
رہینِ دستِ عدو، اہتمامِ آزادی
ہمیں ہے ننگ یہ سودائے خامِ آزادی
اس ایک لفظ میں پنہاں ہیں لاکھ زنجیریں
سو کم طلب ہیں اسیرِ نظامِ آزادی
زمیں پکارے حذر آسماں پکارے حذر
یہ کون لوگ ہیں محبوسِ دامِ آزادی
 
بے ساختہ
رہینِ دستِ عدو، اہتمامِ آزادی
ہمیں ہے ننگ یہ سودائے خامِ آزادی
اس ایک لفظ میں پنہاں ہیں لاکھ زنجیریں
سو کم طلب ہیں اسیرِ نظامِ آزادی
زمیں پکارے حذر آسماں پکارے حذر
یہ کون لوگ ہیں محبوسِ دامِ آزادی
زبردست عباد اللہ بھائی! بہت اعلٰی!!
 

شزہ مغل

محفلین
تمہیں یہ گماں کہ بہت خوش ہیں ہم
چلو پھر گماں کو گماں ہی رہنے دو
سنا ہے اچھا سوچنے سے اچھا ہوتا ہے
چلو یہ سوچ لیتے ہیں
کہ ہم تم خوش بہت خوش ہیں
مگر جو خوش نہیں دل سے
کون دے گا خوشی اس کو؟
کیا کوئی اور آئے گا؟
ہمارا بوجھ اٹھانے کو
ہمیں پھر سے جگانے کو
ہماری سوچ سجانے کو
ہمارا لہو گرمانے کو
چلو یہ بھی مان لیا
کہ کوئی اور آئے گا
مگر کیوں کوئی اور آئے گا؟؟؟
کیا ہم ذندہ نہیں ہیں؟؟؟
 

جاسمن

لائبریرین
مریم۔
زبردست پہ لاکھوں زبریں۔
ہمارے دل کی باتوں کو بہت ہی خوبصورت انداز سے اشعار کے قالب میں ڈھالا ہے۔
خوبصوووووورت شاعری۔
 
یہ میرے گِرد ہے کیسا جہانِ آزادی
جہاں نہیں کوئی نام و نشانِ آزادی

لہُو غریب کا ارزاں ہے اِس قدر کہ یہاں
اِسی سے جاتے ہیں دھوئے بُتانِ آزادی

مِرے وطن تِرے یہ لعل کَٹ رہے ہیں روز
لہُو سے تَر ہے تِرا بادبانِ آزادی

دیارِ غیر میں کشکول پکڑے پِھرتے ہیں
مرے وطن! ترے سب ترجمانِ آزادی

نہیں ہے تاب کہ دیکھوں ترا بدن مقرُوض
بتاؤ کِتنا بھروں مَیں لگانِ آزادی؟

مِرے خُدا ! نہ دِکھانا ہمارا حال اُسے
وہ ایک شخص جو تھا باغبانِ آزادی

اِسی میں خوش ہو اگر , تو تمہیں مبارک ہو!
یہ اہتمام , یہ جشنِ گمانِ آزادی

(مریم افتخار)
زبردست، بہت اعلیٰ
 

فاخر رضا

محفلین
یہ میرے گِرد ہے کیسا جہانِ آزادی
جہاں نہیں کوئی نام و نشانِ آزادی

لہُو غریب کا ارزاں ہے اِس قدر کہ یہاں
اِسی سے جاتے ہیں دھوئے بُتانِ آزادی

مِرے وطن تِرے یہ لعل کَٹ رہے ہیں روز
لہُو سے تَر ہے تِرا بادبانِ آزادی

دیارِ غیر میں کشکول پکڑے پِھرتے ہیں
مرے وطن! ترے سب ترجمانِ آزادی

نہیں ہے تاب کہ دیکھوں ترا بدن مقرُوض
بتاؤ کِتنا بھروں مَیں لگانِ آزادی؟

مِرے خُدا ! نہ دِکھانا ہمارا حال اُسے
وہ ایک شخص جو تھا باغبانِ آزادی

اِسی میں خوش ہو اگر , تو تمہیں مبارک ہو!
یہ اہتمام , یہ جشنِ گمانِ آزادی

(مریم افتخار)
Worried but not hopeless. Jashn e aazadi Mubarak
 

فاخر رضا

محفلین
بے ساختہ
رہینِ دستِ عدو، اہتمامِ آزادی
ہمیں ہے ننگ یہ سودائے خامِ آزادی
اس ایک لفظ میں پنہاں ہیں لاکھ زنجیریں
سو کم طلب ہیں اسیرِ نظامِ آزادی
زمیں پکارے حذر آسماں پکارے حذر
یہ کون لوگ ہیں محبوسِ دامِ آزادی
ایسا کیا ہوگیا بھائی آپ کے ساتھ
 
Top