یہ تو سراسر ظلم ہے ۔ ۔ ۔

تحریک انصاف اس مسئلہ میں پڑنا نہیں چاہتی۔ یہ کام محکمہ تعلیم کی ذمہ داری ہے کہ تدریسی کتب سے متنازع مواد صاف کر کے دوبارہ شائع کرے

وہ تو ٹھیک ہے فتنے کی طرف بھی توجہ کریں- کیا ہو گیا ہے جگائیں اپنے ضمیر کو- ایک صاف شفاف اجھلی حکومت میں ایسا کیسے ہو سکتا کہ کوئی کسی کو فتنہ قرار دے دے-

لیکن اس فتنے کی طرف توجہ نہیں دے رہے
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بہت ہی افسوس اور غم کی بات ہے۔۔۔۔وہ ہستیاں کہ جن کے لئے ہمارے دلوں میں انتہائی عزت و احترام اور محبت ہے،اُن کے بارے میں اِس طرح کے عنوانات کے تحت واقعات کو شامل کرنا اور اُن سے غلط مطالب و نتائج اخذ کرنے۔
استغفراللہ۔ اگر بچپن میں ایسی کوئی بات ہوئی بھی تو بچپن تو بچپن ہے۔ پھر اللہ اُن سے کیسے ناراض ہوسکتا ہے! اللہ تو ہمارے عام سے بچوں سے بھی ناراض نہیں ہوتا۔ ہمارے بچے ہم سے جب پوچھتے ہیں تو ہم اُنہیں یہی بتاتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ بچوں سے بہت پیار کرتے ہیں اور اُنہیں گناہ نہیں دیتے،اُن سے ناراض نہیں ہوتے۔ پھر وہ ہستیاں۔۔۔۔ہمارے پیارے نبیﷺ کے شہزادے۔ ہماری پیاری بی بی فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ہمارے پیارے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے راج دُلارے۔ جنت کے سردار۔ جن کے لئے پیارے نبیﷺ اپنے سجدے طویل کر دیتے تھے۔۔۔۔
ہم اِس بات پہ احتجاج کرتے ہیں۔اور میں اکمل زیدی کی اِس بات سے مکمل متفق ہوں کہ نہ صرف اِس کتاب کو مارکیٹ سے اُٹھایا جائے بلکہ اِسے لکھنے اور چھاپنے والوں سے پوچھ گچھ کی جائے۔
میرا خیال ہے کتاب پر پابندی کے بعد پبلشر نے یہ کتاب لازما بازار سے اٹھا لی ہو گی۔ یہ یا تو کوئی پرانی خبر ہے جو دوبارہ سے سرکولیٹ کی گئی ہے یا کسی چھوٹے شہر/دوکاندار کی دوکان میں پرانا ایڈیشن تھا۔ پہلے اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ کیا یہ تازہ ترین صورت حال ہے؟ کیوں کہ بعض اوقات سوشل میڈیا پر ایسے نازک مسائل کو دوبارہ اٹھا دیا جاتا ہے جن کے بارے میں قدم اٹھایا جا چکا ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں کافی نقصان بھی ہو جاتا ہے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
اور اب سو سال تک سوشل میڈیا پر اس کتاب اور بورڈ کے خلاف احتجاج جاری رہے گا
اگر غلط معلومات کسی کتاب میں ہوں تو یقیناً ایسا ہی ہونا چاہیئے۔ لیکن میرا اشارہ غلطیوں سے بھرپور سوشل میڈیا فارورڈز کی طرف تھا جو کتابوں کی درستگی کے سالوں بعد بھی اسی طرح جاری رہتی ہیں۔
بالکل۔ میرا بھی اس کتاب کے بارے میں چیک کرنے کا یہی مقصد تھا کیوں کہ میں ایسے ہی ایک واقعے کے بارے میں جانتی ہوں جو کہ آج سے سات آٹھ پہلے حل بھی ہو چکا ہے لیکن ہر بار جب اس ادارے کا کوئی نیا سربراہ یا عہدیدار آتا ہے، وہی پیغام مکمل سیاق و سباق کے ساتھ ان کو بھیجا جاتا ہے اور نئے سرے سے کاروائیوں کا آغاز کر دیا جاتا ہے۔
 

اکمل زیدی

محفلین
میرا خیال ہے کتاب پر پابندی کے بعد پبلشر نے یہ کتاب لازما بازار سے اٹھا لی ہو گی۔ یہ یا تو کوئی پرانی خبر ہے جو دوبارہ سے سرکولیٹ کی گئی ہے یا کسی چھوٹے شہر/دوکاندار کی دوکان میں پرانا ایڈیشن تھا۔ پہلے اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ کیا یہ تازہ ترین صورت حال ہے؟ کیوں کہ بعض اوقات سوشل میڈیا پر ایسے نازک مسائل کو دوبارہ اٹھا دیا جاتا ہے جن کے بارے میں قدم اٹھایا جا چکا ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں کافی نقصان بھی ہو جاتا ہے۔
میرا مقصد بھی یہی تھا یہاں پر شیئر کرنے کا
 

فرحت کیانی

لائبریرین
کہیں وزیر تعلیم وہی نہ ہوں جو خیبر پختونخوا میں تھے۔ محترم محمد عاطف خان۔ ایف اے
وہ تو اس وقت وزارتِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مضبوط امیدوار ہیں۔

دوسرا یہ کہ تعلیم اور صحت کے شعبہ جات صوبائی عملداری میں ہیں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
میں نے کب کہا کہ فائنل کیا ہے؟
جن لوگوں کے نام گردش میں ہیں، ان میں سے ایک یہ بھی ہے۔ اس کے علاوہ پرویز خٹک اور شاہ فرمان کا نام بھی لیا جا رہا ہے۔ میڈیا میں خود بخود نام نہیں آ جاتے۔ جو کچھ میٹنگز میں ڈسکس ہو رہا ہوتا ہے، وہی میڈیا پر آ جاتا ہے۔
 
Top