محمدابوعبداللہ
محفلین
محترم الف عین و دیگر
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ملاں یہ سیاسی حرکارے
لبرل یہ مغرب کے مارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
پنجابی بلوچی کافر تو
کئے قوم کے کیسے بٹوارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
دو وقت کی روٹی کو ترسے
مزدور کسان یہ بھٹیارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ہاں قوم کے خون پسینے سے
ہیں اڑتے ان کے طیارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب خون ہی سارا سستا تھا
یہ خود نہ مرے پھر کیوں سارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب اپنی جان ہی پیاری تھی
تو اتنے جواں پھر کیوں مارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ان کو خون بھی چندہ دو
یہ خنجر بھی ہیں دو دھارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب جام شہادت چلتے ہوں
کیوں جوش نہ ان کا خوں مارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب ملک خدا کے نام لیا
پھر الٹے کیوں ہیں پن دھارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ہے قوم کو جس نے للکارا
اٹھےقوم بھی اس کو للکارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جس نے ملک و دیں کو توڑا
اٹھو توڑو ان کے گہوارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب ظلمت ان کی پھیلی ہو
بے کار یہ مہرو مہ تارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ملاں یہ سیاسی حرکارے
لبرل یہ مغرب کے مارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
پنجابی بلوچی کافر تو
کئے قوم کے کیسے بٹوارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
دو وقت کی روٹی کو ترسے
مزدور کسان یہ بھٹیارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ہاں قوم کے خون پسینے سے
ہیں اڑتے ان کے طیارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب خون ہی سارا سستا تھا
یہ خود نہ مرے پھر کیوں سارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب اپنی جان ہی پیاری تھی
تو اتنے جواں پھر کیوں مارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ان کو خون بھی چندہ دو
یہ خنجر بھی ہیں دو دھارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب جام شہادت چلتے ہوں
کیوں جوش نہ ان کا خوں مارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب ملک خدا کے نام لیا
پھر الٹے کیوں ہیں پن دھارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
ہے قوم کو جس نے للکارا
اٹھےقوم بھی اس کو للکارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جس نے ملک و دیں کو توڑا
اٹھو توڑو ان کے گہوارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک
جب ظلمت ان کی پھیلی ہو
بے کار یہ مہرو مہ تارے
یہ خون پیئں گے کب کب تک