یہ داڑھیاں یہ تلک دھاریاں نہیں چلتیں ۔۔۔ کیف بھوپالی

صائمہ شاہ

محفلین
یہ داڑھیاں یہ تلک دھاریاں نہیں چلتیں
ہمارے عہد میں مکاریاں نہیں چلتیں

قبیلے والوں کے دِل جوڑئیے مرے سردار
سروں کو کاٹ کے سرداریاں نہیں چلتیں

بُرا نہ مان اگر یار کُچھ بُرا کہہ دے
دِلوں کے کھیل میں خودداریاں نہیں چلتیں

چھلک چھلک پڑیں آنکھوں کی گاگریں اکثر
سنبھل سنبھل کے یہ پنہاریاں نہیں چلتیں

جناب کیف یہ دلی ہے میر و غالب کی
یہاں کسی کی طرف داریاں نہیں چلتیں
 

عاطف بٹ

محفلین
بُرا نہ مان اگر یار کُچھ بُرا کہہ دے
دِلوں کے کھیل میں خودداریاں نہیں چلتیں​
واہ، بہت ہی عمدہ۔
ہر شعر ہی قابلِ داد ہے۔
شیئر کرنے کے لئے بہت شکریہ صائمہ
 

نایاب

لائبریرین
بہت خوب انتخاب
چھلک چھلک پڑیں آنکھوں کی گاگریں اکثر​
سنبھل سنبھل کے یہ پنہاریاں نہیں چلتیں​
 

الشفاء

لائبریرین
بُرا نہ مان اگر یار کُچھ بُرا کہہ دے​
دِلوں کے کھیل میں خودداریاں نہیں چلتیں​

چھلک چھلک پڑیں آنکھوں کی گاگریں اکثر​
سنبھل سنبھل کے یہ پنہاریاں نہیں چلتیں​

واہ۔ بہت خوب۔۔۔
زبردست انتخاب۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
کیف ان معدودے چند شاعروں میں سے تھے جو مشاعروں میں شرکت کے باوجود بہترین شاعری کرتے تھے۔ لیکن کتب و رسائل میں شائع نہ ہونے کی وجہ سے ان کو اتنا اہم نہیں مانا جا سکا۔ ویسے موصوف کا ترنم بھی خوب تھا اور پڑھنے کا سٹائل بھی۔
 
Top