یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو

پاکستانی

محفلین
شمشاد بھائی کے نام


یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو
بھلے چھین لو مجھ سے میری جوانی
مگر مجھ کو لوٹادو بچپن کا ساون
وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی

محلے کی سب سے پرانی نشانی
وہ بڑھیا جسے بچے کہتے تھے نانی
وہ نانی کی باتوں میں پریوں کا ڈھیرا
وہ چہرے کی جہریوں میں میں صدیوں کا پھیرا
بھلائے نہیں بھول سکتا ہے کوئی
وہ چھوٹی سی راتیں وہ لمبی کہانی

کھڑی دھوپ میں اپنے گھر سے نکلنا
وہ چڑیاں وہ بلبل وہ تتلی پکڑنا
وہ گھڑیا کی شادی میں لڑنا جھگڑنا
وہ جھولوں سے گرنا وہ گر کہ سنبھلنا
وہ پیتل کے چھلوں کے پیارے سے تحفے
وہ ٹوٹی ہوئی چوڑیوں کی نشانی

کبھی ریت کے اونچے ٹیلوں پہ جانا
گھروندے بنانا بنا کہ مٹانا
وہ معصوم چاہت کی تصویر اپنی
وہ خوابوں خیالوں کی جاگیر اپنی
نہ دنیا کا غم تھا نہ رشتوں کا بندھن
بڑی خوبصورت تھی وہ زندگانی
 

قیصرانی

لائبریرین
پاکستانی نے کہا:
شمشاد بھائی کے نام


یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو
بھلے چھین لو مجھ سے میری جوانی
مگر مجھ کو لوٹادو بچپن کا ساون
وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی

محلے کی سب سے پرانی نشانی
وہ بڑھیا جسے بچے کہتے تھے نانی
وہ نانی کی باتوں میں پریوں کا ڈھیرا
وہ چہرے کی جہریوں میں میں صدیوں کا پھیرا
بھلائے نہیں بھول سکتا ہے کوئی
وہ چھوٹی سی راتیں وہ لمبی کہانی

کھڑی دھوپ میں اپنے گھر سے نکلنا
وہ چڑیاں وہ بلبل وہ تتلی پکڑنا
وہ گھڑیا کی شادی میں لڑنا جھگڑنا
وہ جھولوں سے گرنا وہ گر کہ سنبھلنا
وہ پیتل کے چھلوں کے پیارے سے تحفے
وہ ٹوٹی ہوئی چوڑیوں کی نشانی

کبھی ریت کے اونچے ٹیلوں پہ جانا
گھروندے بنانا بنا کہ مٹانا
وہ معصوم چاہت کی تصویر اپنی
وہ خوابوں خیالوں کی جاگیر اپنی
نہ دنیا کا غم تھا نہ رشتوں کا بندھن
بڑی خوبصورت تھی وہ زندگانی
زبردست پاکستانی بھائی۔ یہاں‌ایک تحفہ آپ کا اور شمشاد بھائی کا منتظر ہے۔ وصول پا کر رسید جاری کیجئے گا۔
نوٹ: ہمارا کوئی برانچ یا ہیڈ آفس نہیں ہے لہٰذا براہٍ کرم رسید ہمارے ہی نام جاری کی جائے :lol:
قیصرانی
 

شمشاد

لائبریرین
کوئی فائدہ نہیں، اور رسید کس بات کی دوں، جبکہ پاکستانی بھائی نے پہلے ہی یہ غزل اوپر پوسٹ کر دی ہوئی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
میں نے انکار نہیں کیا، بلکہ یہ کہا ہے کہ میرے پاس چونکہ پہلے ہی موجود ہے تو اور لیکر کیا کروں گا۔
 

ظفری

لائبریرین
شمشاد بھائی کی فرمائش پر ۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ دولت بھی لے لو ، یہ شہرت بھی لے لو ، بھلے چھین لو میری جوانی
مگر مجھ کو لوٹا دو بچپن کا ساون ، وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی


محلے کی وہ سب سے پرانی نشانی ، وہ بڑھیا جسے بچے کہتے تھے نانی
وہ نانی کی باتوں میں وہ پریوں کا ڈیرا، وہ چہرے کی جھریوں میں صدیوں کا پہرا
بھلائے نہیں بھول سکتا ہے کوئی ، وہ چھوٹی سی راتیں ، وہ لمبی کہانی


کڑی دھوپ میں اپنے گھر سے نکلنا ، وہ چڑیاں وہ بُلبل وہ تتلی پکڑنا
وہ گڑیا کی شادی پر لڑنا جھگڑنا ، وہ جھولوں سے گرنا گر کے سنبھلنا
وہ پیتل کے چھلوں کے پیارے سے تحفے ، وہ ٹوٹی ہوئی چوڑیوں کی نشانی

کبھی وہ ریت کے ٹیلے پر جانا ، گھروندے بنانا بنا کر مٹانا
وہ معصوم چاہت کی تصویر اپنی ، وہ خوابوں کھلونوں کی جاگیر اپنی
نہ دُنیا کا غم تھا ، نہ رشتوں کے بندھن ، بڑی خوبصورت تھی وہ زندگانی​
 

قیصرانی

لائبریرین
ظفری نے کہا:
شمشاد بھائی کی فرمائش پر ۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ دولت بھی لے لو ، یہ شہرت بھی لے لو ، بھلے چھین لو میری جوانی
مگر مجھ کو لوٹا دو بچپن کا ساون ، وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی


محلے کی وہ سب سے پرانی نشانی ، وہ بڑھیا جسے بچے کہتے تھے نانی
وہ نانی کی باتوں میں وہ پریوں کا ڈیرا، وہ چہرے کی جھریوں میں صدیوں کا پہرا
بھلائے نہیں بھول سکتا ہے کوئی ، وہ چھوٹی سی راتیں ، وہ لمبی کہانی


کڑی دھوپ میں اپنے گھر سے نکلنا ، وہ چڑیاں وہ بُلبل وہ تتلی پکڑنا
وہ گڑیا کی شادی پر لڑنا جھگڑنا ، وہ جھولوں سے گرنا گر کے سنبھلنا
وہ پیتل کے چھلوں کے پیارے سے تحفے ، وہ ٹوٹی ہوئی چوڑیوں کی نشانی

کبھی وہ ریت کے ٹیلے پر جانا ، گھروندے بنانا بنا کر مٹانا
وہ معصوم چاہت کی تصویر اپنی ، وہ خوابوں کھلونوں کی جاگیر اپنی
نہ دُنیا کا غم تھا ، نہ رشتوں کے بندھن ، بڑی خوبصورت تھی وہ زندگانی​
لیں اب بات کریں :lol:
قیصرانی
 

شمشاد

لائبریرین
شکریہ ظفری بھائی لیکن پاکستانی بھائی نے یہ پچھلے صفحے پر لکھ دی ہے۔ شایہ آپ کی نظر سے نہیں گزری۔
 

شمشاد

لائبریرین
قیصرانی نے کہا:
ظفری نے کہا:
شمشاد بھائی کی فرمائش پر ۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ دولت بھی لے لو ، یہ شہرت بھی لے لو ، بھلے چھین لو میری جوانی
مگر مجھ کو لوٹا دو بچپن کا ساون ، وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی


محلے کی وہ سب سے پرانی نشانی ، وہ بڑھیا جسے بچے کہتے تھے نانی
وہ نانی کی باتوں میں وہ پریوں کا ڈیرا، وہ چہرے کی جھریوں میں صدیوں کا پہرا
بھلائے نہیں بھول سکتا ہے کوئی ، وہ چھوٹی سی راتیں ، وہ لمبی کہانی


کڑی دھوپ میں اپنے گھر سے نکلنا ، وہ چڑیاں وہ بُلبل وہ تتلی پکڑنا
وہ گڑیا کی شادی پر لڑنا جھگڑنا ، وہ جھولوں سے گرنا گر کے سنبھلنا
وہ پیتل کے چھلوں کے پیارے سے تحفے ، وہ ٹوٹی ہوئی چوڑیوں کی نشانی

کبھی وہ ریت کے ٹیلے پر جانا ، گھروندے بنانا بنا کر مٹانا
وہ معصوم چاہت کی تصویر اپنی ، وہ خوابوں کھلونوں کی جاگیر اپنی
نہ دُنیا کا غم تھا ، نہ رشتوں کے بندھن ، بڑی خوبصورت تھی وہ زندگانی​
لیں اب بات کریں :lol:
قیصرانی

کیا بات کروں؟
 

اعجاز

محفلین
پاکستانی بھائ نے اپنی غزل پوسٹ میں‌ کچھ املاء کی غلطیاں‌ کی تھیں (ڈھیرا، گھڑیا) جو کہ ظفری نے کم از کم دور کر دی ہیں‌ لیکن صدیوں‌ کا پھیرا کی جگہ پہرا لکھ دیا ہے۔
نا جانے غلطی سے کہ جانتے ہوئے۔ :roll:
 

پاکستانی

محفلین
اعجاز نے کہا:
پاکستانی بھائ نے اپنی غزل پوسٹ میں‌ کچھ املاء کی غلطیاں‌ کی تھیں (ڈھیرا، گھڑیا) جو کہ ظفری نے کم از کم دور کر دی ہیں‌ لیکن صدیوں‌ کا پھیرا کی جگہ پہرا لکھ دیا ہے۔
نا جانے غلطی سے کہ جانتے ہوئے۔ :roll:

جلدی میں لکھتے ہوئے غلطیاں تو ہوتی ہی ہیں بھائی جیسے آپ نے بھائی کی جگہ بھائ لکھا ہے۔۔۔۔۔اب کیا کیا جا سکتا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
لیکن ماننا پڑے گا کہ اعجاز بھائی نئے رکن ہونے کے باوجود اردو اچھی ٹائپ کر لیتے ہیں۔
 
Top