یہ دھوکہ ہی دینے کو سیاست سمجھتے ہیں۔۔برائے اصلاح

شیرازخان

محفلین
فعولن:مفاعیلن:فعولن:مفاعیلن

یہ دھوکہ ہی دینے کو سیاست سمجھتے ہیں
یہاں جھوٹ کو جھوٹے تلاوت سمجھتے ہیں

چراغوں کے بجھ جانے کو اہلِ سمجھ اکثر
نئی روشنی کی اک علامت سمجھتے ہیں

اگر غور کرتے ہیں اگر فکر کرتے ہیں
سمجھ بوجھ رکھنے کو عبادت سمجھتے ہیں

اسی وقت کا کل ہم کو افسوس ہونا ہے
یہ اب ہم جسے وقتِ فراغت سمجھتے ہیں

کوئی اختلافِ رائے کو کیا روا رکھے
یہاں بولنے کو بھی بغاوت سمجھتے ہیں

جو سچ بولتے ہیں تو بھگتنے کا بھی دم ہے
ہے آنی ہماری ہی یوں شامت سمجھتے ہیں

ہو شیراز "غیراللہ " کے گر نام کا کھانا
اُسے کھانے کو مسلم ہلاکت سمجھتے ہیں

الف عین
 

الف عین

لائبریرین
عزیزم @شیراز خان، بھئی ایسی بحروں میں شاعری سے فائدہ، جس کے افاعیل محض تقطیع سے سمجھ میں آ سکیں۔ مانوس بحروں میں کہا کرو۔ اس کو بھی مفاعیلن مفاعیلن چار بار میں ڈھال لو
یہاں دھوکہ ہی دینے کو سیاست ہی سمجھتے ہیں
مثال کے طور پر
 

شیرازخان

محفلین
مفاعیلن؛مفاعیلن؛مفاعیلن؛مفاعیلن

یہ تو دھوکہ بھی دینے کو ، سیاست ہی سمجھتے ہیں
یہاں توجھوٹ کو جھوٹے تلاوت ہی سمجھتے ہیں

اگرہم غور کرتے ہیں اگرہم فکر کرتے ہیں
سمجھنے کو پرکھنے کو عبادت ہی سمجھتے ہیں

چراغوں کے بھی بجھ جانے کو یہ اہلِ سمجھ اکثر
نئی ہر روشنی کی اک علامت ہی سمجھتے ہیں

یہی ہے وقت کل جس کا ہمیں افسوس ہونا ہے
یہ ہم جس کو ابھی وقتِ فراغت ہی سمجھتے ہیں

جو سچ ہی بولتے ہیں تو ابھی دم ہے بھگتنے کا
یہاں ہر طور آنی ہے یوں شامت ہی سمجھتے ہیں

جو ہو شیراز "غیراللہ " کےبھی گر نام کا کھانا (غیراللہ لفظ یہاں نظم سے پہلے کا لکھا ہے اس لیے اسے کمے میں لکھ دیا ہے وزن کا علم نہیں)
اُسے کھانے کو بھی مسلم ہلاکت ہی سمجھتے ہیں

الف عین
 
آخری تدوین:
Top