قرۃالعین اعوان
لائبریرین
کتنا خوبصورت،کتنا پائیدار ہے یہ رشتہ
کسقدر محبتوں کا نکھار ہے یہ رشتہ
بارش کی بوندوں سے زیادہ حسیں یہ لگتا ہے
دھنک کے رنگوں کا حسیں امتزاج ہے یہ رشتہ
رشتوں میں خلوص کی قحط سالی ہے جس دور میں
ان لمحوں میں گہرے یقین کا معیار ہے یہ رشتہ
تمام عمر قربانی دیتے ہی گذر جاتی ہے
مضبوط پہاڑوں جیسا حوصلہ دار ہے یہ رشتہ
آنکھوں میں آنسو دیکھ کر تڑپ تڑپ جاتا ہے
بہت ہمدرد،غمگسار،جاں نثار ہے یہ رشتہ
دنیا کی ہر خوبصورتی ماند سی پڑجاتی ہے
گویا جھرنوں سی پھوار ہے یہ رشتہ
خدا کرے کہ میری عمر بھی اسے لگ جائے
شجرِ سایہ دار،بہت پر مٹھا س ہے یہ رشتہ
جلتے زخموں پر اس کی تسلی مرہم ہے کنول
زندگی ہی زندگی،موسمِ بہار،انوکھا پیار ہے یہ رشتہ
ہنسنا منع ہے