اگر ہمارا شمار "نئی نسل" میں کیا جا سکے تو یقینا ہم اس نسل پر سے برنی سے عدم واقفیت کی تمہت ہٹوا سکتے ہیںبالکل بجا فرمایا آپ نے نئی نسل کو بالکل نہیں معلوم برنی
خوب، تو گویا آپ نے بھی آمریت کی چھتری تلے نمو پائی اور اب اسی اسٹیبلشمنٹ کے مخالف ہوگئےہم نے بھی صدر ایوب کی تعریف میں ایک نظم لکھی اور پڑھنے کے لیے پہنچ گئے۔ تعارف میں ہمیں بلایا گیا اور ہم نے یہی نظم پڑھ کر سنائی اور داد سمیٹی۔
درست فرمایا ظہیر بھائی آپ نے۔ انہی معدوم ہوتے الفاظ، محاورات اور تہذیب کو ہم آپ نے ابھی تک سینے سے لگا رکھا ہے۔ برنی، کٹورہ، اٹواٹی کھٹواٹی لیے پڑے رہنا، کیتلی، دستر خوان، طشتری، رکابی، موزے، روشن دان، کارنس، چٹخنی، کیا کیا خوبصورت الفاظ، لگتا ہے ان سب پر دھند چھارہی ہے۔خلیل بھائی ، لکھنے کو تو میں نے لکھ دیا لیکن اب میں اس سوچ میں پڑ گیا ہوں کہ نمعلوم کتنے لوگوں کو برنی کا مطلب معلوم ہے ۔ یا پھر آپ کے خیال میں برنی کی تصویر بھی " معدوم ہوتی ہوئی اشیاء" والے دھاگے میں لگائی جائے ؟!
آمریت کے اس بڑے گھاس پھونس کے سائبان کے نیچے اباجان کی چھوٹی ہی سہی ایک مضبوط چھتری بھی تھی جہاں انہوں نے ہمیں حق پرستی کی، روایات سے دور اصل اسلامی تاریخ کی، جمہوریت کی تعلیم دی۔خوب، تو گویا آپ نے بھی آمریت کی چھتری تلے نمو پائی اور اب اسی اسٹیبلشمنٹ کے مخالف ہوگئے
بھیا ایک بڑی اہم چیزدرست فرمایا ظہیر بھائی آپ نے۔ انہی معدوم ہوتے الفاظ، محاورات اور تہذیب کو ہم آپ نے ابھی تک سینے سے لگا رکھا ہے۔ برنی، کٹورہ، اٹواٹی کھٹواٹی لیے پڑے رہنا، کیتلی، دستر خوان، طشتری، رکابی، موزے، روشن دان، کارنس، چٹخنی، کیا کیا خوبصورت الفاظ، لگتا ہے ان سب پر دھند چھارہی ہے۔