ش زاد
محفلین
یہ زندگی جو بِتاؤں تو مارا جا ؤں گا
اور اس سے آنکھ چُراؤں تو مارا جاؤں گا
یہ صُلح جُوئی ہے اک جُرم اپنے مسلک میں
جو خُود کو خُود سے مِلاؤں تو مارا جاؤں گا
امیرِ شہر کی جِن عادتوں سے واقِف ہوں
نقاب اُن سے اُٹھاؤں تو مارا جاؤں گا
مری فضاؤں میں پرواز دُشمنوں کی ہے
دیا جو آج جلاؤں تو مارا جاؤں گا
اِسی زمین کے نیچے چُھپی ہوئی ہے اجل
یہاں میں گھر جو بناؤں تو مارا جاؤں گا
میں اِن کے شہر میں حلّاج ہو چُکا ہوں سو اب
جو اپنے ہونٹ ہلاؤں تو مارا جاؤں گا
میں جیت جاؤں گا اِک روز موت سے اپنی
جو موت کو نہ ہراؤں تو مارا جاؤں گا
ہزار سال سے دستور ہے یہ مقتل کا
یہاں جو سر کو جُھکاؤں تو مارا جاؤں گا
ہے میرے سامنے میرا حریف آئینہ
زرہ جو آنکھ اُٹھاؤں تو مارا جاؤں گا
وہ دلرُبا سہی ، فِتنہ گرِ مُحبت ہے
اُسے جو دل میں بساؤں تو مارا جاؤں گا
ش زاد
اور اس سے آنکھ چُراؤں تو مارا جاؤں گا
یہ صُلح جُوئی ہے اک جُرم اپنے مسلک میں
جو خُود کو خُود سے مِلاؤں تو مارا جاؤں گا
امیرِ شہر کی جِن عادتوں سے واقِف ہوں
نقاب اُن سے اُٹھاؤں تو مارا جاؤں گا
مری فضاؤں میں پرواز دُشمنوں کی ہے
دیا جو آج جلاؤں تو مارا جاؤں گا
اِسی زمین کے نیچے چُھپی ہوئی ہے اجل
یہاں میں گھر جو بناؤں تو مارا جاؤں گا
میں اِن کے شہر میں حلّاج ہو چُکا ہوں سو اب
جو اپنے ہونٹ ہلاؤں تو مارا جاؤں گا
میں جیت جاؤں گا اِک روز موت سے اپنی
جو موت کو نہ ہراؤں تو مارا جاؤں گا
ہزار سال سے دستور ہے یہ مقتل کا
یہاں جو سر کو جُھکاؤں تو مارا جاؤں گا
ہے میرے سامنے میرا حریف آئینہ
زرہ جو آنکھ اُٹھاؤں تو مارا جاؤں گا
وہ دلرُبا سہی ، فِتنہ گرِ مُحبت ہے
اُسے جو دل میں بساؤں تو مارا جاؤں گا
ش زاد