یہ طبیعت مجھے اپنا نہیں بننے دیتی

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
یہ طبیعت مجھے اپنا نہیں بننے دیتی
جیسے سب ہیں مجھے ویسا نہیں بننے دیتی

آنکھ ایسی ہے کہ دیکھے نہیں جاتے حالات
سوچ ایسی ہے کہ اندھا نہیں بننے دیتی

دُوراندر سے کہیں ایک اُبھرتی ہوئی چیخ
میرے احساس کو بہرا نہیں بننے دیتی

ظلم ایسا ہے کہ دنیا کی زبانیں خاموش
یہ خموشی مجھے گونگا نہیں بننے دیتی

دلِ وحشی مجھے ہونے نہیں دیتا سرسبز
چشم ِ گریہ ہے کہ صحرا نہیں بننے دیتی​

دشت ایسا ہے کہ چھتنار شجر ہیں ہر گام
دھوپ ایسی ہے کہ سایا نہیں بننے دیتی

خاک ایسی ہے کہ ہر ذرہ طلبگار ِ نمو
رُت وہ ظالم کہ شگوفہ نہیں بننے دیتی

شہر ایسا ہے کہ تاحدِ نظر امکانات
بھیڑ ایسی ہے کہ رستہ نہیں بننے دیتی

حرمتِ خامہ وہ ضدی جو کسی قیمت پر
سکہّء حرف کو پیسہ نہیں بننے دیتی

کیا قیامت ہے کہ اب میرے تصور کی تھکن
بادلوں میں کوئی چہرہ نہیں بننے دیتی

میں کسی اور کا بنتا تو منافق ہوتا
یہ انا مجھ کو کسی کا نہیں بننے دیتی

ظہیر احمد ظہیر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جولائی ۲۰۱۱

ٹیگ: سید عاطف علی کاشف اختر محمد تابش صدیقی فاتح
 

عرفان الحق

محفلین
بہت شکریہ ! عرفان الحق صاحب محفل میں خوش آمدید!!! وقت ملے تو اپنا تعارف عطا کیجئے تاکہ ہم سب مل کر محفل مین آپ کا استقبال کرسکیں۔
محترم ظہیر احمد ظہیر صاحب بہت بہت شکریہ۔اللہ آپکو اجر دے۔
مختصر تعارف سرکاری ملازمت ذریعہ معاش ہے اور تعلق ضلع ساہیوال پنجاب سے ہے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
محترم ظہیر احمد ظہیر صاحب بہت بہت شکریہ۔اللہ آپکو اجر دے۔
مختصر تعارف سرکاری ملازمت ذریعہ معاش ہے اور تعلق ضلع ساہیوال پنجاب سے ہے۔
عرفان الحق صاحب ۔ محفل مین ایک دفعہ پھر خوش آمدید ۔ خوشی ہوئی آپ کے بارے میں جان کر۔ بھائی آپ یوں کریں کہ تعارف کے زمرے میں جاکر اپنے تعارف کی ایک نئی لڑی شروع کریں تاکہ تمام محفلین آپ سے متعارف ہوسکیں اور آپ کو خوش آمدید کہہ سکیں۔ اگر اس بارے میں کوئی سوال ہو تو وہ بھی سوالات کے زمرے میں پوسٹ کرسکتے ہیں ۔ آپ کو مدد مل جائے گی۔
 

محمداحمد

لائبریرین
سبحان اللہ۔

اس اعلیٰ ترین غزل کی ستائش کے لئے الفاظ نہیں ہیں مرے پاس۔

ہر شعر ایک دُر ثمین ہے، ہر خیال، خیالِ جاں فزا ہے۔

ماشاءاللہ ماشاءاللہ۔

اس غزل پر کوئی داد نہیں ۔ بہت سی دعائیں آپ کے لئے۔

جیتے رہیے۔ شاد آباد رہیے۔
 
Top