یہ مائیں بڑی جھوٹی ہوتی ہیں

سیما علی

لائبریرین
صرف آدھا مصرعہ آپ کو سمجھ نہیں آ پایا، باقی آپ نے زبردست ترجمہ کیا ہے۔ ماشا اللہ۔

آنکھوں میں آنسو تھے اور ہونٹوں پر خون تھا۔
۔۔۔
اس میں بھی مجھے گمان ہے کہ آپ نے اس سے پہلے والی سطر کا دوبارہ ترجمہ کر دیا ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
صرف آدھا مصرعہ آپ کو سمجھ نہیں آ پایا، باقی آپ نے زبردست ترجمہ کیا ہے۔ ماشا اللہ۔

آنکھوں میں آنسو تھے اور ہونٹوں پر خون تھا۔
۔۔۔
اس میں بھی مجھے گمان ہے کہ آپ نے اس سے پہلے والی سطر کا دوبارہ ترجمہ کر دیا ہے۔[/QUO
 

صابرہ امین

لائبریرین
جی ٹھیک کہا آپ نے مجھے آپکی مادری زبان بہت اچھی لگتی ہے ۔ خاص کر لوک گیتو ں میں بہت مٹھاس ہے ۔جزاک اللہ۔
بہت ساری دعائیں ۔
جی آپا آپ نے ٹھیک کہا ۔ ۔ یہ ان پنجابی ٹپے اور ماہیوں کا ہی اعجاز ہے کہ ہمیں بغیر سوچے سمجھے شاعری آ گئ ۔ ۔ :)
 

صابرہ امین

لائبریرین
آپ کی بات بھی ٹھیک ہے، البتہ میں مصنف کو گریس مارکس ضرور دوں گا۔
مصنف کے ذہن میں شاید ان سرگرمیوں کا ذکر ہو جس کا حوالہ اس نے ماں کے ساتھ کیا ہے۔ عموماً دیکھنے میں آیا ہے کہ موجودہ دور کی مائیں خصوصاً شہروں میں رہنے والی ان سرگرمیوں میں مشغول ہونا تو ایک طرف، ان کے بارے میں علم بھی بہت کم رکھتی ہیں۔ اگر ہم سب پیرا گرافس کو فرداً فرداً دیکھیں تو شاید ہمیں شہروں میں ایسا کچھ بہت زیادہ دکھائی بھی نا دے۔

اگر چہ تحریر بہت پراثر ہے مگر آخری لائنوں نے مجھے بھی کچھ کہنے پرمجبور کر دیا ہے ۔ ۔ ماں کی محبت تو ہر دور میں ایک سی ہی رہے گی ہاں انداز جدا ہوں گے ۔ ۔
پہلے تو زیادہ تر کام گھر کے کام ہوتے تھے ۔ ۔ آج کل تو باہر کے کام بھی خواتین کرتی دکھائ دیتی ہیں خاص طور پر شہروں میں۔ ۔ یہ ٹھیک ہے کہ کافی سارے کام ماسیاں کرلیتی ہیں مگر اس کے باوجود کتنے ہی مختلف نوعیت کے کام دن کا بڑا حصہ لے لیتے ہیں۔ ۔ آج بھی مائیں سب سے آخر میں سوتی ہیں اور سب سے پہلے جاگتی ہیں ۔ ۔ پیرا گرافس کو فرداً فرداً دیکھیں تو معلوم ہو گا کہ آج کی مائیں اضافی ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں ۔ ۔مثلاَ بچوں کو اسکول ڈراپ کر کے کام پر جانا ۔ ۔ ان کو پک کرنا۔۔۔ ساتھ گروسری کرنا ۔ ۔ پڑھانا ۔ ۔ ۔ پہلے زمانے میں تو ایک کھانا سب کھا لیتے تھے ۔ ۔ اب تو نت نئے کھانے بنانا۔ بچوں کے لیئے کچھ صاحب کے لیئے کچھ ۔ ۔ اپنے آپ کو اچھے سے مینٹین رکھنا۔ ۔ جم جانا وغیرہ ۔ ۔ سوشالائیزیشن پڑھ گئ ہے ۔ ۔ ٹکنالوجی سے واقفیت لازمی ہو گئ ہے ۔ ۔ آج مائیں پہلے سے زیادہ مصروف ہیں ۔ ۔ ہاں مصروفیت اچار ڈالنے کی نہیں بلکہ اٹالین یا فاسٹ فوڈ یا فیوژن فوڈ اور ساتھ ساتھ دیسی کھانے بنانے کی ہے ۔ ۔ مائیں ہر دور میں عظیم رہی ہیں اور آئندہ بھی ہوں گی ۔ ۔ کہ قدرت نے ان کو اسی مشقت، محنت اور محبت کے طفیل یہ عظمت بخشی ہے ۔ ۔ اور اسی باعث ان کے گھر والے اتنی عزت و احترام دیتے ہیں ۔ ۔
 
آخری تدوین:
یہ ہماری مائیں تھیں،اب ان کامون میں کچھ تبدیلیاں آگئی ہیں،جب ہماری بیٹیاں مائیں بنیں گی تو مزید بدلاؤ آجائے گا۔
ماں تو ماں ہی ہے،کسی بھی دور کی ہو،اسکا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔

؎ وہ مائیں بھی تو روٹھ گئیں،جو چندا ماموں کہتی تھیں
پھونک پھونک کر بچوں کوکچھ منہ میں پڑھتی رہتی تھیں
(اام عبدالوھاب)
 
Top